بال پِکر سے قومی ٹیم کی کپتانی تک کا سفر آسان نہیں تھا: بابراعظم

انضمام الحق کا غصے سے بیٹ مارنے کا لمحہ آج بھی یاد ہے، پاکستان کی نمائندگی کرنا خواب تھا، جنوبی افریقی ٹیم کے سابق کپتان اے بی ڈویلئیرز کا فین ہوں: قومی کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 23 جنوری 2021 12:20

بال پِکر سے قومی ٹیم کی کپتانی تک کا سفر آسان نہیں تھا: بابراعظم
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 23 جنوری 2021ء ) پاکستانی کرکٹ ٹیم جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل کراچی میں بھرپور ٹریننگ کر رہی ہے۔ نیشنل سٹیڈیم،کراچی میں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم اور سابق کپتان سرفراز کی ٹیموں میں کیچ پکڑنے کا مقابلہ ہوا جس کے لیے کھلاڑیوں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا، اونچے کیچز پکڑنے کے لیے دونوں ٹیموں میں دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا۔

جنوبی افریقہ نے آخری مرتبہ پاکستان میں 2007ء میں لاہور میں ٹیسٹ میچ کھیلا تو بابراعظم نے باؤنڈری لائن پر بال پکڑا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے بابراعظم کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے ۔ ویڈیو میں قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اور غیر ملکی کرکٹ سٹارز کو دیکھنے کے لیے بال پکر بنا تھا اور میں نے باؤنڈری پر بال پکڑا تھا، آج اسی ٹیم کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیل رہا ہوں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ 2007ء میں انضمام الحق کا جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑنے میں ناکامی پر ڈریسنگ روم میں غصے سے بیٹ مارنے کا لمحہ آج بھی یاد ہے، وہ لمحہ میں نے گرائونڈ میں اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔ بابراعظم نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا میرا خواب تھا، بال پکر سے ٹیم کی قیادت کا سفر ہرگز آسان نہیں تھا۔ قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اے بی ڈویلئیرز کا فین ہوں۔