سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی کو محمد رضوان خان کے تعیناتی کیس میں 2فروی تک عملدرآمدی رپورٹ پیش کرنے ہدایت کردی

چیف سیکریٹری سندھ نے تعیناتی کا حکم 18دسمبر کو جاری کیا، جس پر کے ایم سی نے ابتک عمل نہیں کیا ، بلکہ انتقامی کاروائی شروع کردی، درخواست گزار کا موقف

ہفتہ 23 جنوری 2021 13:44

سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی کو محمد رضوان خان کے تعیناتی کیس میں 2فروی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2021ء) سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے محمد رضوان خان کے تعیناتی کیس میں 2فروی تک عملدرآمدی رپورٹ کی کے ایم سی کو ہدایت کردی۔توہین عدالت کی کاروائی نہیں کر رہے پندرہ دن میں عمل کریں ۔ کے ایم سی کے وکیل کی استدعا پر 15دن کا وقت۔ عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی کاروائی اٹینڈ کی جائے گی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی، میٹروپولیٹن کمشنر اور سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم فریق ہیں ۔

9ستمبر 2020کو جسٹس ندیم اختر پر مبنی دو رکنی بنچ نے 21اکتوبر 2020تک تعیناتی کا حکم دیا تھا۔ کے ایم سی نے عمل درآمد نہیں کیا۔ چیف سیکریٹری سندھ نے تعیناتی کا حکم 18دسمبر کو جاری کیا۔ جس پر کے ایم سی نے ابتک عمل نہیں کیا ۔ بلکہ انتقامی کاروائی شروع کردی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کا موقف چیف سیکریٹری کے حکم کے باوجود پلی بارگین اور کرمنل ایف آئی آر میں ملوث افسر کو جو نیب کی سیریل نمبر 281میں سزا یافتہ اور پلی بارگین ہے ہٹانے کے حکم کے باوجود نہیں ہٹایا گیا۔

درخواست گزار21دسمبر کو قانون کے مطابق چار ازیوم نہیں کرنے دیا گیا دفتر سیل کردیا گیا۔ جبکہ نیب سے سزا یافتہ اور بغیر جوائننگ افسر کو دوبارہ تعیناتی کا حکم سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم نے جاری کیا۔ درخواست میں موقف CPNo.6027/2020کے حکم نامہ میں پلی بارگین اور کرمنل ایف آئی آر افسران کو فوری عہدوں سے فارغ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ جنہیں 14جنوری 2021تک عمل درآمد کرنا تھا۔

لیکن کے ایم سی نے اس پر بھی عمل نہیں کیا۔ فیصلے کا ریفرنسCP-No 5344/2020میں جسٹس ندیم اخترپر مشتمل دو رکنی بنچ نے تعیناتی کے حکم والے افسران کو پندرہ دن میں جوائننگ کرانے کا حکم کے ایم سی کو دیا گیا تھا۔ لیکن کے ایم سی نے اس پر بھی عمل نہیں کیا۔ درخواست میں ریفرنس۔ کمرہ عدالت سے باہر درخواست گزار کے وکیل محمدسہیل نے بتایا کہ عدالت کو تمام امور سے آگاہ کردیا ہے۔

2فروی تک جوائننگ نہ دی گئی یا رکائوٹ ڈالی گئی تو ہماری توہین عدالت کی درخواست تیار ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ کے ایم سی اس سے قبل عمل درآمد کردیگی۔ عدالت پر بھرپور اعتماد ہے ۔درخواست محمد رضوان خان نے کہا کہ انہیںکے ایم سی کی جانب سے ذہنی اذہت دی جا رہی ہے۔ وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ میری تعیناتی چیف سیکریٹری صاحب نے وزیر بلدیات کی منظوری سے کی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ سے انصاف ملے گا۔ انتقامی کاروائی پر الگ سے پیٹیشن کی تیاری کر رہا ہوں۔ انصاف عدالت سے ملے گا۔