کرپشن، معاشی بحران اور عدم برداشت جیسے مسائل کا حل عافیہ کی تعلیمی اصلاحات میں ہے، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

کووڈ- 19 کی وجہ سے تعلیمی عمل کا زیادہ نقصان ہوا ہے اب امتحانات میںغیرضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے،رہنماعافیہ موومنٹ

ہفتہ 23 جنوری 2021 16:25

کرپشن، معاشی بحران اور عدم برداشت جیسے مسائل کا حل عافیہ کی تعلیمی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2021ء) عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ پاکستان میں تعلیمی انقلاب لانا چاہتی تھی۔ عافیہ نے ایک ایسا تعلیمی نصاب بنایا تھا جس کے ذریعے نہ صرف ان مسائل کو موثر انداز میں حل کیا جاناشامل تھا بلکہ معاشرے کے ہر طبقے کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر آنا بھی ممکن تھا ۔

عافیہ کا اس بات پر پختہ یقین تھا کہ کرپشن، معاشی بحران، عدم برداشت اور سنگین جرائم جیسے مسائل کا حل تعلیمی اصلاحات میں ہے۔ اس سال ’’تعلیم کا عالمی دن ‘‘ ایک ایسے موقع پر منایا جارہا ہے جبکہ کووڈ- 19 کی وجہ سے تعلیمی عمل سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے غالباًً اسی لئے 2021 ء میں اس دن کا مرکزی خیال (theme) ’’تعلیم کی واپسی اور بحالی‘‘ تجویز کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سال 2020ء میں امتحانات کا نہ ہونا بھی ایک المیہ تھا جس کا ازالہ 2021 ء میں ہونا انتہائی ضروری ہے۔اب امتحانات کے انعقاد میںغیرضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ’’تعلیم کے عالمی دن ‘‘کے موقع پر عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میںتعلیم کے مسائل دوسرے ممالک کے مقابلے میں مختلف، پریشان کن اور سنگین ہیں ۔

ہمارے یہاں اسکول چوہدری اور وڈیروںکے اصطبل اور اوطاق بنے ہوئے ہیں۔ہمارے ملک میں مہنگے، متعصب اور فرسودہ نظام تعلیم کی وجہ سے میرٹ کا قتل عام بھی ہورہا ہے۔میٹرک اور انٹرکے بعد والدین کی اکثریت اپنے تمام بچوںکو اعلیٰ تعلیم دلانے کی سکت نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا تعلیم کا مقصد الف ب پ پڑھا نا نہیں بلکہ انسان میں شعور پیدا کرنا، ہونا چاہئے۔

عافیہ کے نظام تعلیم کا بنیادی مقصد ہی بچوں میں شعور کو بتدریج بڑھانا،طلباء کے کردار کو تعمیر کرنا اور سیکھنے کے عمل کو آسان طریقے مہیا کرنا ہے تاکہ دس سال کے بعد جب طالب علم اعلیٰ تعلیم کے حصول کی طرف جائیں تو تازہ ترین تحقیقات میں مہارت رکھتے ہوںاور ان کا شعوراتنا بلند ہو کہ ان میں سے قوم کو باصلاحیت لیڈرشپ میسر آسکے اور مسلمانوں میں باصلاحیت قیادت اور ہیروز بننے کا جو عمل رک چکا ہے وہ دوبارہ شروع ہوسکے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مطالبہ کیا کہ سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر میں تعلیم کو معیاری اور سستا بنایا جائے اورقوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو وطن واپس لا کر تعلیمی شعبہ میں اس کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جائے۔