سعودی عرب میں غیر ملکی ڈرائیورز کیخلاف کریک ڈاؤن شروع

آن لائن ٹیکسی چلانے پر پابندی کی خلاف ورزی، غیرملکیوں کوبھاری جرمانے کردیے گئے

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 24 جنوری 2021 13:37

سعودی عرب میں غیر ملکی ڈرائیورز   کیخلاف کریک ڈاؤن شروع
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 جنوری2021ء) سعودی عرب میں آن لائن ٹیکسی سروسز میں کام کرنے پر غیرملکیوں پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی پر ان کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آن لائن ٹیکسی سروسز میں سعودائزیشن کی خلاف ورزی کرنے والے غیرملکی ڈرائیورز پر بھاری جرمانے کیے جانے لگے ہیں۔ آن لائن ٹیکسی سروسز کے شعبے میں سعودائزیشن کے احکامات جاری کرچکی ہے جہاں اب صرف مقامی افراد ہی ڈرائیونگ کی ذمے داری بھی نبھائیں گے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں وزارت افرادی قوت نے ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ساتھ مل کر مشترکہ کارروائی کی اور ایپلی کیشن ٹیکسی چلانے والے غیرملکی ڈرائیوروں پر بھاری جرمانہ کیا۔

(جاری ہے)

ریاض اور اس کے گرد ونواح میں 14 سو سے زائد کارروائیاں کی گئی ہیں جن میں 125 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔ مذکورہ کارروائیوں میں وہ افراد بھی شامل تھے جو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں فیملی ڈرائیور، چوکیدار، مزارع اور مویشی فارمنگ کے پیشہ سے منسلک ملازمین لیموزین گاڑی نہیں چلا سکتے یہ اقامہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ تمام ورکرز اپنے اپنے شعبے سے متعلق کام کرنے کے اہل ہوں گے، بصورت دیگر ایکشن لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ رواں ماہ سعودی عرب کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں اب کوئی غیر ملکی ڈرائیور اوبر اور کریم نہیں چلا سکے گا۔

اب سعودی عرب میں صرف سعودی مقامی شہری ہی ٹیکسی سروس اوبر اور کریم چلا سکیں گے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی حکومت نے بین الاقوامی ٹیکسی سروسز کی انتظامیہ کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ اور سعودی عرب میں اوبر اور کریم پر رجسٹرڈ غیر ملکیوں کے اکاؤنٹ معطل کرنے کا عمل بھی شروع کیا جا چکا ہے۔ اوبر اور کریم سروس پر غیرملکیوں پر پابندی کے بعد سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر روزگار نہیں کما سکیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ سعودی حکومت اس فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کروائے گی۔ تاکہ مملکت میں موجود ہزاروں بے روزگار سعودی شہریوں کو آن لائن ٹیکسی سروس میں شامل ہو کر روزگار کمانے اور اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کا موقع مل سکے۔اس فیصلے سے سعودی معیشت مزید مستحکم ہو گی، مقامی افراد میں بے روزگاری بھی کم ہو گی اور مجموعی قومی پیداوار میں بھی اضافہ ہو گا۔جو آن لائن ٹیکسی سروسز اس پابندی کی خلاف ورزی کریں گے، انہیں اس حوالے سے تشکیل کردہ چارٹ کے مطابق جرمانوں کا سامنا کرنا ہو گا۔