لاہور میں میڈیکل کالج سے ملنے والی جواں سالہ لڑکی کی لاش کی شناخت ہو گئی

لڑکا کانام مریم ہے جو گجرات کی رہائشی ہے،لاہور ڈگری لینے کے لیے آئی،پولیس نے زیادتی کا شبہ ظاہر کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 25 جنوری 2021 11:36

لاہور میں میڈیکل کالج سے ملنے والی جواں سالہ لڑکی کی لاش کی شناخت ہو ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - ۔ 25 جنوری2021ء) لاہور میں میڈیکل کالج سے ملنے والی جواں سالہ لڑکی کی لاش کی شناخت ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور میڈیکل ٹیچنگ یونیورسٹی سے جواں سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ پولیس نے لاہور کے علاقے نواب ٹان میں لاہور میڈیکل ٹیچنگ یونیورسٹی سے جواں سالہ لڑکی کی لاش برآمد کی ہے، لاش کو تحویل میں لے کر شواہد اکٹھے بھی کر لیے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نا معلوم دو لڑکے لاش کو ایمرجنسی میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے، زیادتی سمیت دیگر پہلوں پر تحقیقات کی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جواں سالہ لڑکی کی لاش کی شناخت ہو گئی ہے، لڑکی کا نام مریم بتایا گیا ہے جو گجرات کی رہائشی ہے۔

(جاری ہے)

لڑکی گجرات سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے اپنی ڈگری لینے آئی تھی اور وہاں سے کسی کے ساتھ رائیونڈ روڈ پر واقع نجی میڈیکل کالج یونیورسٹی آئی جہاں اس کی موت واقع ہوئی۔

استپال انتظامیہ کی اطلاع پر پولیس نے لاش تحویل میں لے کر مردہ خانے منتقل کر دی ہے۔دوسری جانب ایک اور واقعے میں ضلع چنیوٹ میں سفاک شوہر نے بیوی اور 7 ما کی بچی کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چنیوٹ تھانہ سٹی کے علاقے محلہ ٹبہ کمانگراں میں گھریلو تنازع پر اعجاز سیال نامی سفاک شوہر نے تیز دھار آلے سے بیوی اور 7 ماہ کی بچی ہانیہ کو قتل کردیا، پولیس نے لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا۔

ترجمان پولیس کے مطابق اعجاز سیال ولد امیر نے اپنی 25 سالہ بیوی نازیہ اور اپنی بیٹی 7 ماہ کی ہانیہ کو تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کیا، ملزم اعجاز کو گرفتار کرلیا گیا ۔پولیس کے مطابق ملزم اعجاز سیال کی یہ تیسری شادی تھی اس کی پہلی بیوی فوت ہوچکی، دوسری بیوی کو ملزم نے طلاق دی جبکہ تیسری بیوی نازیہ اور بیٹی ہانیہ کو قتل کیا۔علاقہ مکینوں کے مطابق ملزم نے پہلی بیوی کو کرنٹ لگا کر قتل کیا تھا، دوسری بیوی کو زندہ جلانے کی کوشش کی اور اس پر تشدد کرتا تھا جس پر اس نے طلاق لے لی تھی۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ملزم نے تیسری شادی چترال کے علاقے میں کی تھی جس کو بچی سمیت تیز دھار آلے سے قتل کردیا۔