حکمرانوں، وزیروں اورمشیروں کے سواپوری قوم متاثرہے،سراج الحق

سرکاری دفاتر میں عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جاتاہے ،اگر حکومت 900سے زائد دنوں میںکراچی کی گلیوں ، چوکوں وچوراہوں اور ندی نالوںسے کچرا صاف نہیں کرسکتی تو 22کروڑ عوام کے مسائل کیسے حل کرسکتی ہے،امیرجماعت اسلامی

پیر 25 جنوری 2021 23:14

حکمرانوں، وزیروں اورمشیروں کے سواپوری قوم متاثرہے،سراج الحق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں حکمرانوں اور ان کے وزیروں اورمشیروں کے سواپوری قوم متاثرہے ،سرکاری دفاتر میں عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جاتاہے ،اگر حکومت 900سے زائد دنوں میںکراچی کی گلیوں ، چوکوں وچوراہوں اور ندی نالوںسے کچرا صاف نہیں کرسکتی تو 22کروڑ عوام کے مسائل کیسے حل کرسکتی ہے ،پی ٹی آئی کی حکومت نے جس طرح پوری قوم کو مایوس کیا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ،پی ٹی آئی کے وزیر نے اعلان کیا تھا کہ کراچی کے لیے اتنی زیادہ نوکریاں ہوں گی کہ نوکریاں زیادہ ہوں گی اور امید وار کم ہوں گے ،میں ان سے پوچھنا چاہتاہوں کہ وہ بتائیں ملازمتیں کہاں ہیں ،حکومتوں کا کام صرف ٹیکس جمع کرنا نہیں عوام کو تعلیم و صحت جیسی بنیادی ضروریات فراہم کرنا بھی ہے ،حکمران اور اپوزیشن جماعتیں آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے آپس میں دست و گریباں ہیں،عوام کا کسی کو خیال نہیں ہے،ایک مخصوص ٹولہ اور طبقہ نسل در نسل ملک پر مسلط ہے ،عوام کو حق کے لیے نکلنا ہوگا ،پبلک ایڈکمیٹی جماعت اسلامی کراچی نے کراچی کے عوام کے لییJipublicaid.com ’’آن لائن ویب پورٹل ‘‘ بنایا ہے ،عوام کے لیے پبلک ایڈ کمیٹی کی کوشش وجدوجہد خوش آئند ہے ،کراچی کے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازوبنیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں شہریوں کی شکایات اور داد رسی کے لیے پبلک ایڈکمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے آن لائن ویب پورٹل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ، جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ودیگر نے بھی خطا ب کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سکریٹری محمد اصغر، نائب امیر کراچی عبد الوہاب ،نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد دیگر ذمہ داران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں و جماعت اسلامی کے سابق یوسی چئیرمینوں نے بھی شرکت کی ۔تقریب میںنیو ملیر ہاؤسنگ سوسائٹی ،نعمان بلڈرز،کوآپریٹو سوسائٹی،گلشن رومی،ماہم سٹی ،بحریہ ٹاؤن، احسن گارڈن، نیا ناظم آباد،کنیز فاطمہ،کے الیکٹرک ونادرا سمیت دیگر اداروں کے متاثرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

متاثرین نے مسائل حل کروانے پر سینیٹر سراج الحق اورحافظ نعیم الرحمن کو پھولوں کاہار پہنائے، گلدستے پیش کیے اور چادریں پہنائیں۔اس موقع پرقانونی جدوجہد کے نتیجے میں کامیابی ملنے پر کنیز فاطمہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کے وفد نے ہدیہ تہنیت کے طور پر سینیٹر سراج الحق ودیگر ذمہ داران کو گرم شالوں کا تحفہ بھی پیش کیا۔اس موقع پر شکایات سیل ڈیسک بھی قائم کیا گیا تھاجہاں شہر بھر کے مختلف اداروں کے ستائے ہوئے شہریوں نے اپنی شکایات درج کرائیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی کے ذمہ داروںکو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے کراچی کے مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے اور مایوس و پریشان شہریوں کے لیے ادارہ نورحق کو مرکز بنادیا ہے۔ ہونا تویہ چاہیے تھا کہ سرکاری دفاتر میں عوام کا استقبال کرکے ان کا مسئلہ حل کیا جاتا لیکن عملاسرکاری دفاتر میں عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جاتاہے، اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین 15روز سے شدید سردی میں دھرنا دیے ہوئے ہیں اس کے باوجود حکومت کی کان پر جوں تک نہیں رینگتی ۔

اب وزیر اعظم کہیں گے کہ اسٹیل مل کے ملازمین مجھے بلیک میل کررہے ہیں ،غریب ومزدور یہ حق رکھتا ہے کہ پوری ریاست ان کا مسئلہ حل کرے ۔انہوں نے کہاکہ ملک کے ادارے تباہ ہوگئے ہیں،پاکستان میں اس وقت صرف دو پارٹیاں ہیں ایک ظالم اور دوسری مظلوم کی ،ظالم رنگ ،جھنڈے اور پارٹیاں تو بدلتا ہے لیکن اپنا کردار نہیں بدلتا،73سا ل سے ملک میں ایک ہی طبقہ مسلط ہے ،ملک میں جاگیردار اور کرپٹ مافیاکا راج ہے جس سے اب عوام کو نجات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کراچی کے شہری جماعت اسلامی سے امید اور توقع رکھتے ہیں کہ واحد جماعت اسلامی ہی ہے جو مظلوم عوام کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، کئی متاثرین ایسے ہیں جوپبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کا حصہ بن چکے ہیں اور جدوجہد میں شانہ بشانہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے کراچی کے عوا م کے لیے صحت، تعلیم سمیت دیگر بنیادی ضروریات ہی میسر نہیں ہے ،کراچی میٹروپولیٹن شہر ہے جہاں پبلک ٹرانسپورٹ تک نہیں ہے ،ماضی میں اسی شہر میں ٹرام ،سرکلر ریلوے اور سرکاری بسیں چلاکرتی تھیں لیکن حکمرانوں نے سوچی سمجھی سازش کے تحت سب کچھ ختم کردیا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بھی کراچی کو کچھ نہیں دیا اس وقت جن پروجیکٹس پر کام کیا جارہا ہے وہ بھی سابقہ حکومت کے پروجیکٹس ہیں ،وزیر اعظم عمران خان پرانے پروجیکٹس کے حوالے سے بجٹ منظور ی دے کر خود کو بری الذمہ قراردے دیتے ہیں،ملک میں ایک طبقہ اشرافیہ برسراقتدار ہے جس کے خمیرمیں کراچی دشمنی موجود ہے جنہیں کراچی کے تین کروڑ سے زائد شہری نظر ہی نہیںآتے ،جماعت اسلامی کراچی نے حق دو کراچی مہم مزید تیز کردی ہے ، ہم نے شہر بھر کے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے اور مسائل کو اون کیا ہے ،کراچی کے شہری حق کی گواہی دیں اور جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں شہر میں طالع آزماؤں کو م مسترد کردیں تاکہ کراچی کے عوام کے حقوق پر ڈاکا نہ ڈالاجا سکے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاکہ کراچی اس وقت مسائلستان بنا ہوا ہے،کراچی مافیاؤں کی گڑھ بن چکاہے ، سرکاری اداروں نے بھی مافیاؤں کی شکل اختیارکرلی ہے ، کراچی کے شہری شدید ذہنی وجسمانی اذیت کا شکار ہیں ،حکومت کی جانب سے کوئی ریلیف نہیں دیا جارہا ہے ،سرکاری اداروں میں سفارش اور رشوت کے بغیر کوئی کام نہیںکیا جاتا۔تقریباً 30لاکھ شہری بلڈرز مافیا اور کوآپریٹو مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں ،پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی ایسی تمام صورتحال میں کراچی کے مظلوم عوام کے ساتھ ہے اسی سلسلے میں ادارہ نورحق میں ’’عوامی مسائل بیٹھک ‘‘ قائم کیا اور اب ’’آن لائن پورٹل ‘‘ کا افتتاح کیا ہے جہاں سے شہریوں کے مسائل حل کروانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی