انصاف ہو تو 3 چیئرمین نیب جیل میں جائیں گے،شاہد خاقان عباسی

براڈ شیٹ کے تمام کاغذات عوام کے سامنے رکھیں، جس سے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے، انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، سابق وزیر اعظم کی گفتگو

منگل 26 جنوری 2021 14:37

انصاف ہو تو 3 چیئرمین نیب جیل میں جائیں گے،شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ انصاف ہو تو قومی احتساب بیورو نیب کے 3 چیئرمین جیل میں جائیں گے، براڈ شیٹ کے تمام کاغذات عوام کے سامنے رکھیں، جس سے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے، انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے،ایک شخص کیلئے معیار کچھ اور ہے ،دوسرے کیلئے کچھ اور ہے، 5 فروری کا جلسہ راولپنڈی کی بجائے مظفر آباد میں ہو گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہاکہ احتساب عدالت میں ساٹھ ستر پیشیاں ہو چکی ہیں، ڈھائی سال ہو چکے،یہ وہی نیب ہے جس نے بیس سال سے براڈ شیٹ کیس کھولا ہوا ہے اسے تو ابھی ڈھائی سال ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ تو ایک کیس ہے، نیب کا ریکارڈ اگر سامنے آئے تو سینکڑوں ایسے کیسز ہیں،آپکو کرپشن کی داستان ملے گی، براڈ شیٹ ایک چھوٹا سا حصہ سامنے آیا ہے،ان عدالتوں میں جو کیس بن رہے ہیں وہ جھوٹ کے پلندے کے علاوہ کچھ نہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ملک میں یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش ہے کہ سیاست دان کرپٹ ہیں،سیاستدانوں سے جس معیار پر سوال کیے جاتے ہیں بیوروکریٹ، جج اور جرنیل سے بھی کیے جائیں،اگر معیار وہ رکھیں تو تین چیئرمین نیب جیل جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جنرل پرویز مشرف کا بھی ریمانڈ لیں،جو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور خواجہ آصف کو جیل میں ڈالتے ہیں ان سے حساب لینے والا کوئی نہیں،عدالتیں آج خاموش کیوں ہیں جو ایک ویزے پر وزیراعظم کو نااہل کرتی ہیں،کیا ان عدالتوں کو براڈشیٹ نظر نہیں آتا۔

انہوںنے کہاکہ جو وزیراعظم کہتا تھا کہ اتنی کرپشن ہو گئی وہ آج کہتا ہے میرا براڈشیٹ سے کوئی تعلق نہیں،کون سے جنرل صاحب تھے جو کاوے موسوی سے جا کر ملے اور پیسے مانگے،ان سوالوں کے جواب دینے والا کوئی نہیں کیونکہ پوچھنے والا کوئی نہیں ہے،سوال صرف مسلم لیگ ن سے پوچھے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ براڈشیٹ کے تمام دستاویزات عوام کے سامنے رکھیں، کئی پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے،آج نہ انصاف ہو رہا ہے اور نہ ہی انصاف ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے،آج مہنگائی بے روزگاری ہے اور سی پیک رک چکا ہے لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں۔

انہوںنے کہاکہ میں عدالتوں سے توقع رکھتا ہوں کیونکہ جب نظام جمود کا شکار ہو جائے تو ایکشن لینا عدالتوں کا کام ہے۔غیر رسمی گفتگو کے دور ان صحافی نے سوال کیا کہ پانچ فروری کے پی ڈی ایم کے جلسے سے متعلق کیا کہیں گے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پانچ فروری کا جلسہ راولپنڈی کی بجائے مظفر آباد میں ہو گا ،پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر مظفرآباد میں منائیں گے۔