Live Updates

اپوزیشن کے تمام اعتراضات مسترد ، کابینہ نے براڈ شیٹ معاملے پر جسٹس عظمت سعید پر مشتمل ایک رکنی انکوائری کمیشن کی منظوری دیدی

کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت تشکیل دیا جائیگا،کمیشن براڈ شیٹ سمیت حدیبیہ پیپر ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کریگا کمیشن کا مقصد براڈ شیٹ کیس کے ہر پہلو کا جائزہ لینا ہے، ملوث تمام لوگ سامنے لائے جائیں گے، وفاقی وزیر سینیٹرشبلی فراز اگر برطانوی عدالت کے فیصلے کے تحت ادائیگی نہ کرتے تو ملک کو مزید نقصان ہوتا،براڈ شیٹ کا پی ٹی آئی سے کوئی لینا دینا نہیں ،اپوزیشن جانتی ہے عظمت سعید براڈ شیٹ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائینگے، امید ہے 45 دن میں سب کچھ سامنے آجائیگا،ووٹ خریداری کو روکنے کیلئے وزیر اعظم چاہتے تھے اوپن بیلٹ سے الیکشن ہوں، اگر ضرورت پڑی تو ہم پارلیمنٹ بھی جائیں گے، بل تیار پڑا ہے ضرورت پڑی تو بل پارلیمنٹ لائیں گے، وزیر اطلاعات کی میڈیا کو بریفنگ

منگل 26 جنوری 2021 19:13

اپوزیشن کے تمام اعتراضات مسترد ، کابینہ نے براڈ شیٹ معاملے پر جسٹس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2021ء) وفاقی کابینہ نے اپوزیشن کے تمام اعتزاضات مسترد کرتے ہوئے براڈ شیٹ معاملے پر جسٹس عظمت سعید پر مشتمل انکوائری کمیشن کی منظوری دیدی ،ایک رکنی براڈشیٹ کمیشن صرف جسٹس (ر) عظمت سعید پر مشتمل ہوگا اور کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت تشکیل دیا جائیگا،کمیشن براڈ شیٹ سمیت حدیبیہ پیپر ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کریگاجبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کمیشن کا مقصد براڈ شیٹ کیس کے ہر پہلو کا جائزہ لینا ہے، ملوث تمام لوگ سامنے لائے جائیں گے، اگر برطانوی عدالت کے فیصلے کے تحت ادائیگی نہ کرتے تو ملک کو مزید نقصان ہوتا،براڈ شیٹ کا پی ٹی آئی سے کوئی لینا دینا نہیں ،اپوزیشن جانتی ہے عظمت سعید براڈ شیٹ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، امید ہے 45 دن میں سب کچھ سامنے آجائے گا،ووٹ خریداری کو روکنے کیلئے وزیر اعظم چاہتے تھے اوپن بیلٹ سے الیکشن ہوں، اگر ضرورت پڑی تو ہم پارلیمنٹ بھی جائیں گے، بل تیار پڑا ہے ضرورت پڑی تو بل پارلیمنٹ لائیں گے۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے بتایاکہ کابینہ اجلاس میں کئی اہم موضوعات پر بات چیت ہوئی، سب سے پہلے براڈ شیٹ معاملے پر بات چیت ہوئی، براڈ شیٹ پر تحریک انصاف کے مؤقف پر مہر ثبت ہوئی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ این آر او کا کلچر ملک کو پیچھے لے گیا،پہلے مصلحت کے تحت کرپشن کرنے والوں کو راستہ دیا گیا، مجبور لوگ کرپشن کرنے والوں کو سہولت دینے پر مجبور ہوئے اور این آر او ہونے پر ملک کی اخلاقی حیثیت پر سمجھوتہ ہوتا گیا،آج کے ماحول میں کرپشن کو بڑی چیز سمجھا ہی نہیں جاتا،جو کرپشن نہیں کرتا اس کو لوگ لوزر بولتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ براڈ شیٹ کیس نے ثابت کیا کہ کیسے سیاسی مصلحت کے تحت لوگوں کو راستہ دیا گیا، سودے بازی نے ملک کو بہت پیچھے دھکیل دیا۔وزیر اطلاعات نے بتایاکہ کابینہ نے براڈ شیٹ معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دی ہے،انکوائری کمیشن ریٹائرڈجج جسٹس عظمت سعید شیخ پر مشتمل ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ کمپنی کے ساتھ معاہدہ ماضی کی پاکستانی حکومت نے کیا تھا،اگر برطانوی عدالت کے فیصلے کے تحت ادائیگی نہ کرتے تو ملک کو مزید نقصان ہوتاسب کو معلوم ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کمیشن کا مقصد براڈ شیٹ کیس کے ہر پہلو کا جائزہ لینا ہے، براڈ شیٹ میں ملوث تمام لوگ سامنے لائے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ کا پی ٹی آئی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ چوری کے پیسے آئے نہیں الٹا پاکستان کو پیسے دینے پڑے، براڈ شیٹ پر ہمیں روزانہ پانچ ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑرہا تھا،امید ہے 45 دن میں سب کچھ سامنے آجائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں سینٹ الیکشن پر بھی بات چیت ہوئی ہے ،ہم چاہتے ہیں سینٹ الیکشن شفاف ہوں،سینٹ الیکشن میں لوگ خریدے جاتے ہیں، یسے والے لوگ سینٹ میں آجاتے ہیں، ووٹ خریداری کو روکنے کے لئے وزیر اعظم چاہتے تھے اوپن بیلٹ سے الیکشن ہوں، اگر ضرورت پڑی تو ہم پارلیمنٹ بھی جائیں گے، بل تیار پڑا ہے ضرورت پڑی تو بل پارلیمنٹ لائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سکوک بانڈز کے معاملے پر بھی کابینہ میٹنگ میں بات ہوئی ہے ،سود کو کم کرنے کے لئے اسلامک بینکنگ کو ہم نے فروغ دینا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں ایئرپورٹ اور موٹرویز گروی رکھے گئے۔انہوںنے بتایاکہ وزیراعظم نے کہا کہ سکوک بانڈز کیلئے ایف 9پارک کی جگہ کوئی عمارت گروی رکھی جائے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ معیشت کا معاملہ بھی کابینہ اجلاس میں زیر بحث آیا،معیشت پر اپوزیشن غلط بیانی کرتی ہے، جب حکومت آئی تو معیشت کی حالت بری تھی، ماضی میں حکومت نے مصنوعی طور پر ڈالر کو نیچے رکھا ،ہم نے ڈالر کو مارکیٹ پرائس پر چھوڑ دیا،ڈالر اصل پرائس پر چھوڑنے سے ہمارے قرض بڑھ گئے،ڈالر کی قیمت بڑھنے پر معیشت نیچے آئی اور ہمیں آئی ایم ایف جانا پڑا، بنیادی اعشاریے اس وقت مثبت جا رہے ہیں،اس سال ایکسپورٹس اور رمیٹینسز بڑھی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ سوائے کاٹن کے اس بار ہر چیز کی پروڈکشن اچھی ہوئی ہے، دو سالوں میں گیارہ ٹریلین قرض بڑھا ہے، چھ ٹریلین قرض قرض واپس کرنے اور سود میں چلے گئے، ڈی ویلیو ایشن پر ساڑھے تین ٹریلین چلے گئے، کورونا وبا کے دوران دیگر ایشیائی ملکوں کے مقابلے میں ملکی اقتصادی صورتحال بہت بہتر ہے،ہماری حکومت حالات کے مطابق اچھی چل رہی ہے،اس وقت کئی ممالک میں کرفیو لگا ہوا ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت میں آئے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20ارب ڈالر سے زیادہ تھا،اب سرپلس ہے۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کی قیمت نہ بڑھائیں تو گردشی قرضے بڑھ جاتے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اپوزیشن جس طرح چلا رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ عظمت سعید ایک ایماندار شخص ہیں،اپوزیشن جانتی ہے عظمت سعید براڈ شیٹ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کورونا ویکسین کی قیمت کی ایک حد مقرر کی گئی ہے، ویکسین کی قیمت کو حکومت ریگولیٹ کرے گی۔

ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اگرجسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو کمیشن کی سربراہی سے اعتراض ہوتا تو ابتک وہ تردید کر چکے ہوتے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ضرورت پڑی تو اوپن بیلٹ کے لئے ترمیم لانے کو بھی تیار ہیں۔دوسری جانب ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک رکنی براڈشیٹ کمیشن صرف جسٹس (ر) عظمت سعید پر مشتمل ہوگا اور کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت تشکیل دیا جائیگا۔ کمیشن نہ صرف براڈ شیٹ کے معاملے کی جامع تحقیقات کریگا بلکہ حدیبیہ پیپر ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کریگا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات