فیس بک استعما ل کرنے والے خبردار ہوشیار

50 کروڑ صارفین کا ڈیٹا ہیکرز نے بیچ دیا،صارفین پریشانی کا شکار

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 26 جنوری 2021 18:36

فیس بک استعما ل کرنے والے خبردار ہوشیار
سان فرانسسکو (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 جنوری 2021ء) زیادہ دیر نہیں ہوئی کہ واٹس ایپ نے صارفین کی پرائیویٹ پالیسی کے حوالے سے شوشا چھوڑا جس سے متعلق صارفین نے دنیا بھر سے احتجاج کیااور بالآخر واٹس ایپ انتظامیہ کو اپنی پالیسی بدلنا پڑی۔اب اسی قسم کا فالٹ فیس بک میں بھی آ گیا ہے کہ فیس بک کا ڈیٹا انتظامیہ نے تو نہیں البتہ ہیکرز نے ضرور بیچ دیا ہے۔

فیس بک کے پچاس کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی  اپیلکیشن ٹیلی گرام پر فروخت کردیا گیاہے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام پر اکاؤنٹ بنانے والے پچاس کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا 6 لاکھ بھارتی روپے کے عوض دیگر کمپنیز کو فروخت کردیا گیا ہے۔ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ مدر بورڈ کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام بوٹ کے ذریعے فیس بک صارفین کا ڈیٹا اور اُن کے نمبرز مختلف کمپنیوں کو فروخت کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ادارے نے فروخت ہونے والے نمبروں میں سے چند کی تفصیلات انٹرنیٹ پر شیئر بھی کی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیکرز نے اُن صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جنہوں نے ایک ہی نمبر سے فیس بک اور ٹیلی گرام کا اکاؤنٹ بنایا ہوا تھا۔یہ ڈیٹا کسی خاص ملک کے صارفین کا نہیں بلکہ دنیا بھر میں ایپ استعمال کرنے والے لوگوں کا ہے، جس کے تحت اُن کے فیس بک اکاؤنٹ کی معلومات بھی خریدار کمپنی کو فراہم کی گئی ہے۔

ادارے کی جانب سے ممالک کے ناموں کی فہرست بھی جاری کی گئی، خوش قسمتی سے اُس میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے۔ہیکرز نے ڈیٹا فروخت کرنے کے لیے ٹیلی گرام بوٹ (نامعلوم نمبر) کا سہارا لیا اور اُس نے فیس بک پر بنائے جانے والے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کر کے اسے اپنے پاس پہلے محفوظ کیا اور پھر انہیں فروخت کردیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے ساتھ یہ واقعہ پہلی بار پیش نہیں آیا بلکہ 2019 میں بھی ہیکرز نے اکتالیس کروڑ سے زائد صارفین کا محفوظ ڈیٹا چرا کر فیس بک سے چرا کر اسے فروخت کیا تھا، بعد ازاں فیس بک نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاتھا کہ سیکیورٹی نقص کو دور کردیا گیا ہے اور اب صارفین کا ڈیٹا مکمل محفوظ ہے۔

مگر اب ایک بار پھر سے وہی کہانی دوہرا دی گئی ہے لہٰذا صارفین کو اب اپنے ڈیٹا کے حوالے سے سیریس ہونا پڑے گااور سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اھتیاط کا دامن سنبھالے رکھنا ہو گا۔