قومی اسمبلی اجلاس، نوید قمر کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر تحریک التواء پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا احتجاج

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت دے دی

منگل 26 جنوری 2021 20:04

قومی اسمبلی اجلاس، نوید قمر کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر تحریک التواء ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2021ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و ایم این اے نوید قمر کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر تحریک التواء پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت دے دی۔

(جاری ہے)

منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کو تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا گیا تو اس پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک التوا بھی ایجنڈے بھی شامل کریں گے لیکن گزشتہ دور میں تحریک التوا جو بہت اہم ہوتے تھے ان کو بھی ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاتا تھا لیکن اب اس حوالے سے آواز اٹھائی جارہی ہے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گزشتہ روز بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا ہے کہ اس پر اسمبلی میں بات نہیں ہونی چاہیے پارلیمنٹ کے باہر خواتین 18دن سے احتجاج کر رہی ہیں پیمز میں احتجاج ہو رہا ہے کیا ان کے حوالے سے اسمبلی میں بات نہیں کی جانی چاہیے کیا ہم ان کے احتجاج میں جا کر تقریریں کریں ویڈلاک پالیسی کے تحت اسلام آباد میں نوکریاں کرنے والوں کو نکال دیا گیا جو پورے ملک سے آئے ہیں اگر ہم ان تمام چیزوں کو اگر اسمبلی میں نہ لائیں تو ہم کدھر جائیں گے اس پر ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ ہم آپ کی تحریک التوا کو کل کیایجنڈے میں شامل کیا جائے گا راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج ہی ایجنڈے میں شامل کیا جائے آپ عوامی ڈپٹی اسپیکر ہیں اور اسمبلی 22,کروڑ کی نمائندگی کرتی ہے پیپلز اس میں بات کرنے کی اجازت دی جائے اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نوید قمر کی تحریک التوا کو جمرات کو لگا دیتے ہیں یہ اپوزیشن کی کارستانی کی وجہ سے آج ملک کی یہ حالت ہے سندھ حکومت نے عمر کوٹ کے الیکشن میں مداخلت کی ہے اس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے نوید قمر کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت دے دی اس پر وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ ہم اس تحریک التوا کو دل سے تسلیم کرتے ہیں اور اب جب اپوزیشن کو جواب ملے گا تو یہ بھاگ جائیں گے اس پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ج*جس زبان میں آپ بات کریں گے اسی زبان میں ہم بات کریں گے اس پر عمر ایوب نے کہا کہ جب ہم نے اپوزیشن کو آئینہ دیکھایا تو یہ واک آؤٹ کر جائیں گے احسن اقبال نے کہا کہ ملائشیا نے ہمارا جہاز روک لیا تھا اور خارجہ پالیسی سب کے سامنے ہے اور وزیر خارجہ پارلیمانی آمور کے وزیر کے بھی جواب دے رہے ہیں اس پر وزیر مملکت نے کہا کہ شاہ محمود قریشی گزشتہ پانچ سال ہمارے پارلیمانی لیڈر رہے ہیں کل اپوزیشن نے وعدہ کیا لیکن وی نہیں آئے اور ایک غیر منتخب نمائندے کے نیچے میٹنگ کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں کے اجلاس کی سربراہی ایک منتخب لیڈر کو ہی کرنی چاہیے لیکن اس اجلاس کی وجہ سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا اور ایک غیر منتخب پارٹی کی نائب صدر غیر منتخب لیڈر کی سربراہی میں اجلاس میں بیٹھے رہے ہیں۔