مسلم لیگ ن نے نیب کے قانون میں ترمیم کا بل واپس لے لیا

اپوزیشن کے فیصلے کے مطابق نیب ترمیمی بل واپس لے رہے ہیں، اب نیب قانون میں ترمیم نہیں چاہتے ہیں، خرم دستگیر

Shehryar Abbasi شہریار عباسی منگل 26 جنوری 2021 20:17

مسلم لیگ ن نے نیب کے قانون میں ترمیم کا بل واپس لے لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 جنوری2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں نیب کے قانون میں ترمیم کا بل واپس لے لیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے نیب کے قانون میں ترمیم کا بل واپس لیا ۔ اس موقع پر خرم دستگیر نے کہا کہ اپوزیشن کے فیصلے کے مطابق نیب ترمیمی بل واپس لے رہے ہیں ۔ اب ہم نیب قانون میں ترمیم نہیں چاہتے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے بھی کہا تھا کہ اپوزیشن نے نیب کا ظلم سہہ لیا اب حکومت کی باری ہے، نیب قانون میں کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا تھا کہ نیا نیب آرڈیننس نہیں لانے دیں گے، جو نیب اپوزیشن کے لیے تھا وہی اب حکمرانوں کے لیے بھی رہے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خرم دستگیر نے قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 بھی پیش کیا تھا۔

اس بل کا مقصد ججز کی تعیناتی کا اختیار انتظامیہ سے واپس لے کر عدلیہ کو دینا ہے۔بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے بل کی مخالفت نہیں کی گئی ہے۔ بل کو مزید کارروائی کے لیے قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و ایم این اے نوید قمر کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر تحریک التواء پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت دے دی۔

منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کو تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا گیا تو اس پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک التوا بھی ایجنڈے بھی شامل کریں گے لیکن گزشتہ دور میں تحریک التوا جو بہت اہم ہوتے تھے ان کو بھی ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاتا تھا لیکن اب اس حوالے سے آواز اٹھائی جارہی ہے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گزشتہ روز بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا ہے کہ اس پر اسمبلی میں بات نہیں ہونی چاہی