2020 تا 2025عالمی جی ڈی پی میں 22 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو گا

عالمی معیشت 5.5فیصد اضافے کے ساتھ بڑھے گی،آئی ایم ایف رپورٹ

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 26 جنوری 2021 21:08

2020 تا 2025عالمی جی ڈی پی میں 22 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو گا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 جنوری2021ء) رواں برس سے امید کی جا رہی ہے کہ عالمی معیشت کا پہیہ بہتری کی طرف جائے گا مگر خدشہ ہے کہ کورونا کی ہیئت بدلنے کی وجہ سے نئی سے نئی لہر اور کورونا کی قسم نے تباہی پھیلانے کی ذمہ داری بھی اٹھا رکھی ہے،مگر آئی ایم ایف کے اعداد و شمار کے مطابق 2020تا2025عالمی جی ڈی پی میں 22ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو گا یوں اس حوالے سے عالمی معیشت5.5کی ریشو کے ساتھ بڑھتی چلی جائے گی۔

تاہم ساتھ ہی آئی ایم ایف نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چونکہ کورونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ا ور اس کے وار تواتر سے جاری ہیں اس لیے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ معیشت کا گراف اوپر کی طرف جائے گا یا پھر رک جائے گا۔چیف اکانومسٹ گیتا گوپی ناتھ کے مطابق کورونا وبا کے خاتمہ کے لیے تیار کی کی گئی ویکسین کی عالمی سطح پر خریدوفروخت کی وجہ سے عالمی معیشت میں مثبت اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے آئی ایم ایف نے پرامید ہونے کی نوید سنائی ہے کہ ایک تو کورونا ویکسین کی وجہ سے اس عالمی وبا سے لوگوں کو نجات ملے گی اور دوسرا عالمی معیشت کے اعشاریے بھی بہتری کی طرف رواں ہو ں گے۔آئی ایم ایف نے امید دلائی ہے کہ جیسے ہی کورونا ویکسین کی خرید و فروخت دنیا بھر کے سبھی ممالک تک پہنچتی ہے ویسے ہی دنیا بھر کی معاشی صورت حال بھی بہتر ہونا شروع ہو جائے گی۔

2020میں عالمی معیشت3.5کی سطح پر چلی گئی تھی جس کے حوالے سے اب آئی ایم ایف 5.5کی سطح تک جانے کی نوید سنا رہا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ امریکہ اور جاپان سمیت دنیا کے سبھی ممالک کی معاشی صورت حال میں بتدریج بہتری آتی جائے گی۔تاہم آئی ایم ایف نے اس خدشے کو بھی ظاہر کیا ہے کہ جیسے کورونا وائرس اپنی قسمیں بدل رہا ہے اس سے انسانیت کو لاحق خطرات ابھی ختم نہیں ہوئے تاہم اگر کورونا وائرس کو شکست دینے میں یہ ویکسین کامیاب ہو جاتی ہے تو انسانی صحت اور عالمی معیشت دونوں حوالوں سے یہ ویکسین دنیا بھر کے لوگوں کے لیے مثبت ثابت ہو گی۔