متحدہ عرب امارات میں رہنے والوں کو خبردار کر دیا گیا

کورونا ویکسین کی پہلی خوراک کے بعد دوسری خوراک بھی لگوانی اہم ہے، نہ لگوانے کے خطرناک نتائج سے آگاہ کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 27 جنوری 2021 17:53

متحدہ عرب امارات میں رہنے والوں کو خبردار کر دیا گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جنوری2021ء) ٰ اگر آپ امارات میں مقیم ہیں تو اور آپ نے کورونا ویکسین کی پہلی خوراک حاصل کر لی ہے تو آپ کو کچھ باتیں اپنے ذہن میں رکھنا ہوں گی۔ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ویکسین کی دوسری خوراک لینا ہرگز نہ بھولیں۔ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کی دوسری خوراک لازمی لیں۔ ابوظبی کے NMC سپیشئلٹی ہاسپٹل میں میڈیسن، ذیابطیس اور اینڈروکرینالوجی کے ماہر ڈاکٹر روری اروڑا نے کہا ہے کہ کورونا کی پہلی خوراک سے زیادہ دوسری خوراک اہم ہے۔

کیونکہ دوسری خوراک کی صورت میں میموری T-cells، Helper-Tسیلز اور میچورڈ B-cells کورونا کے بعد میں حملے کی صورت میں مزید مدافعت پیدا کرتے ہیں۔اماراتی ڈاکٹرز کے مطابق کورونا ویکسین کے مطابق جسم میں وائرس کے خلاف مدافعت یا حفاظت پیدا ہونے میں چند ہفتے لگ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی وجہ سے کئی افراد میں ویکسین لگانے کے بعد بھی کورونا وائرس ہو نے کا خدشہ رہتا ہے۔

کورونا کی پہلی ویکسین لگانے کے بعد جسم میں وائرس کے خلاف مدافعت کرنے والے عناصر کی کارکردگی تیز تر ہو جاتی ہے۔ پہلی خوراک لینے کے بعد امیونٹی سسٹم کچھ طاقتور ہو جاتا ہے تاہم دوسری ویکسین کے بعد امیونٹی سسٹم زیادہ عرصہ تک کورونا وائرس کے خلاف موثر رہتا ہے ، جس سے وائرس کے حملہ کرنے کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹرز نے اس بات کو آسان لفظوں میں اس طرح سمجھایا ہے کہ ویکسین کی پہلی خوراک کے بعد B سیلز (خون کے سفید سیلز کی ایک قسم) کی کارکردگی بڑھ جاتی ہے جو جسم میں اینٹی باڈیز بنانے کا کام کرتے ہیں۔

یہ اینٹی باڈیز جسم میں قوت مدافعت کا پہلا محاذ ہے تاہم یہ زیادہ عرصہ تک کارکردگی نہیں دکھا سکتے۔ اسی لیے دوسری خوراک لینا لازمی ہوتا ہے۔ ویکسین کی دوسری خوراک کے باعث جو اینٹی باڈیز پیدا ہوتے ہیں، وہ زیادہ عرصہ تک کام کرتے ہیں اور ان کا وائرس کے خلاف دفاع موثر ہوتا ہے۔کورونا کی پہلی خوراک سے جسم میں 60 فیصد مدافعت پیدا ہوتی ہے جبکہ دوسری خوراک سے 95 فیصد مدافعت پیدا ہو جاتی ہے۔ ویکسین لگوانے کے بعد پھل اور سبزیاں کھانے سے بھی وائرس کے خلاف قوت مدافعت مزید بہتر ہو جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :