سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت

وکیل فیصل صدیقی نے عمر احمد شیخ پر دہشتگردی کے الزمات کے متعلق دستاویزات عدالت میں جمع کرادی عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت سے عمر شیخ کے خلاف دہشتگردی الزامات پر جواب طلب کر لیا

بدھ 27 جنوری 2021 20:56

سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2021ء) سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت کے موقع پر وکیل فیصل صدیقی نے عمر احمد شیخ پر دہشتگردی کے الزمات کے متعلق دستاویزات عدالت میں جمع کرادی ہے جبکہ عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت سے عمر شیخ کے خلاف دہشتگردی الزامات پر جواب طلب کر لیا ہے۔ معاملہ کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت وکیل ملزمان محمود اے شیخ نے عمر شیخ کی طرف سے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو لکھے خط کا حوالہ دیتے ہو? موقف اپنایا گیا کہ عمر احمد شیخ نے خط میں کہا وہ 17 سال سے قید میں ہیں اس کا کیس سماعت کے لیے مقرر کیا جائے،عمر شیخ نیخط میں کہا عطاالرحمن نامی شخص ڈینئل پرل کے اغوا اور قتل کیس میں ملوث ہے،عطاالرحمن کو فوج نے حراست میں رکھا اور عدالت میں پیش نہیں کیا، عمر شیخ کو جیل میں تنہائی میں رکھا گیا ہے،عمر شیخ کو جیل میں جس سیل میں رکھا گیا ہے وہ قبر کے جیسے ہے،عدالت نے اس موقع پر قرار دیا کہ پراسیکیوشن کے پاس اتنا طاقتور کیس تھا تو اس کو عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا۔بعد ازاں معاملہ کی سماعت ایک دن کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔۔۔۔۔توصیف