پی آئی اے نے ریکوڈک کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا

پی آئی اے نے ریکوڈک کیس میں روز ویلٹ ہوٹل کی ضبطگی کے بعد ہوٹل کا قبضہ واپس لینے کی کوششیں تیز کر دیں

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 27 جنوری 2021 20:21

پی آئی اے نے ریکوڈک کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 جنوری2021ء) ریکوڈک کیس میں روز ویلٹ ہوٹل کی ضبطگی کے معاملے پر پی آئی اے نے ہوٹل کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے ریکوڈک کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے نے ریکوڈک کیس میں ضبط ہونے والے روز ویلٹ ہوٹل کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں جس کے تحت قومی ایئرلائن برٹش ورجن آئی لینڈز میں جاری ریکوڈک کیس میں فریق بننے جارہی ہے۔

پی آئی اے نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ کیلئے وکلا کی خدمات حاصل کر لیں۔ علاوہ ازیں پی آئی اے انوسٹمنٹ کے نام سے قائم ایئرلائن کی ذیلی کمپنی بھی کیس میں فریق بنے گی۔ قومی ایئرلائن کی ذیلی کمپنی پی آئی اے انوسیٹمنٹ کیس میں دلائل دینے کے لیے علیحدہ وکیل کی خدمات حاصل کرے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینٹ اجلاس میں وفاقی وزیر ہوابازی نے اعلان کیا کہ واشگاف الفاظ میں کہتا ہوں کہ روز ویلٹ ہوٹل کو نہ بیچا جا رہا ہے نہ نجکاری ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہوٹل کی بندش کا فیصلہ خسارے کی وجہ سے کیا گیا،2024 سے امریکہ میں ہوٹل انڈسٹری بحال نہیں ہو سکتی ،مزید خسارے سے بچنے کیلئے ہوٹل کو بند کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے نیو یارک میں روز ویلٹ ہوٹل کی بکنگ 90 فیصد کم ہو کر 10 فیصد سے بھی کم رہ گئی تھی۔ اس لیے مزید خسارے سے بچنے کے لیے ہوٹل آپریشنز بند کرنا پڑے۔‘ہوٹل چلانے کیلئے 150 ملین ڈالر قرض بھی لیا گیا۔ بتایا گیا کہ روز ویلٹ ہوٹل 18 دسمبر 2020 سے بند ہے،روز ویلٹ ہوٹل کی سائیٹ لیز پر دینے کی وزارت نجکاری کی تجویز زیر غور ہے،2010 کے بعد سے ہوٹل کی آمدن میں کمی ہو رہی ہے ۔