سنگاپور میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ جیسے حملوں کا منصوبہ، بھارتی نژاد لڑکا گرفتار

DW ڈی ڈبلیو بدھ 27 جنوری 2021 22:00

سنگاپور میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ جیسے حملوں کا منصوبہ، بھارتی نژاد ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 جنوری 2021ء) کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کی دو مساجد پر کیے گئے حملوں میں 2019ء میں 51 افراد مارے گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ سولہ سالہ لڑکا، جو ایک بھارتی نژاد پروٹسٹنٹ مسیحی شہری ہے، پندرہ مارچ کو کرائست چرچ حملوں کے دو سال پورے ہونے کے موقع پر سنگاپور میں بھی مسلمانوں کے خلاف ایسے ہی حملے کرنے کا خواہش مند تھا۔

تفصیلی منصوبہ بندی اور تیاریاں

مشرقی ایشیا کی شہری ریاست سنگاپور کی تحفظ وطن کی ملکی وزارت نے آج بدھ ستائیس جنوری کے روز بتایا کہ اس نوجوان نے اپنے حملوں کے لیے تفصیلی منصوبہ بندی کر رکھی تھی اور اس سلسلے میں اس نے ضروری تیاریاں بھی کر لی تھیں۔

کرائسٹ چرچ مساجد پر حملے روکنا ممکن نہیں تھا، انکوائری رپورٹ

سنگاپور کی اس وزارت نے بتایا کہ تفتیشی ماہرین اس ٹین ایجر کی گرفتاری اور اس سے اب تک کی گئی تفیش کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ نابالغ ملزم نفسیاتی طور پر نا صرف تشدد پسند ذہن کا مالک ہے بلکہ اس کی سوچوں میں اسلام کے خلاف 'بہت زیادہ منفی‘ رویوں کا عنصر بھی انتہائی نمایاں ہے۔

(جاری ہے)

نیوزی لینڈ: مسجد پر حملہ آور کو بغیر پیرول کے عمر قید کی سزا

گرفتاری دسمبر میں عمل میں آئی

سنگاپور کے حکام نے اس ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم صرف اتنا بتایا کہ اسے گزشتہ ماہ دسمبر میں گرفتار کیا گیا۔

تحفظ وطن کی وزارت کی طرف سے مزید کہا گیا کہ یہ ٹین ایجر انتہائی بنیاد پرستانہ سوچ کا مالک ہے اور اس منصوبہ بندی میں بظاہر اس کا کوئی ساتھی یا شریک ملزم ملوث نہیں تھا۔

کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کو ایک سال بیت گیا

حکام کے مطابق یہ نوجوان اپنے تیار کردہ منصوبے کے تحت مسلمانوں پر حملوں کے لیے ایک ایسا بڑا چھرا بھی استعمال کرنا چاہتا تھا، جو عام طور پر قصاب استعمال کرتے ہیں۔

پولیس کے مطابق اس نوجوان نے اعتراف کیا کہ وہ اس بات کی بھی امید کرتا تھا کہ وہ ان حملوں کے دوران خود بھی مارا جا سکتا تھا۔

آج تک کا کم عمر ترین مشتبہ دہشت گرد

سرکاری ذرائع کے مطابق یہ سولہ سالہ ملزم سنگاپور میں آج تک دہشت گردی سے متعلقہ الزامات کے تحت گرفتار کیا جانے والا سب سے کم عمر مشتبہ ملزم ہے۔

جرمنی میں نیوزی لینڈ کی مساجد جیسے بڑے حملوں کا منصوبہ ناکام

سنگاپور کی آبادی تقریباﹰ چھ ملین ہے اور اس میں اکثریت چینی، بھارتی اور مالائے نسل کے باشندوں کی ہے۔

اس کے علاوہ وہاں قریب ڈیڑھ ملین غیر ملکی مہمان کارکن بھی رہتے ہیں۔

اس بہت چھوٹے سے لیکن انتہائی امیر ایشیائی ملک میں بدھ مت، مسیحیت، ہندو مت، اسلام اور تاؤ مت سب سے بڑے مذاہب ہیں۔

نیوزی لینڈ کے شہریوں نے ہزارہا ہتھیار پولیس کو جمع کرا دیے

کرائسٹ چرچ کا حملہ آور 'مقدس‘

کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے کرنے والے ملزم کو گزشتہ برس اگست میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔

نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کے متاثرین کے لیے مالی امداد

سنگاپور پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے بھارتی نژاد مسیحی لڑکے سے کی گئی پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی ثابت ہو گیا کہ وہ کرائسٹ چرچ حملوں کے سزا یافتہ مجرم ٹیرنٹ کی سوچ سے انتہائی حد تک متاثر ہے۔

کرائسٹ چرچ کی النور مسجد نمازیوں کے لیے کھول دی گئی

یہ کم عمر ملزم دہشت گردانہ حملوں کے اپنے ارادوں پر عمل کرنے کے بعد دو ایسی دستاویزات بھی جاری کرنا چاہتا تھا، جن میں سے ایک میں اس نے ٹیرنٹ کے لیے 'مقدس ٹیرنٹ‘ کے الفاظ استعمال کیے تھے۔

م م / ا ا (ڈی پی اے)