صوبوں میں ٹیکس سپیس موجود ، پر کرنے کیلئے سنگل ڈیجٹ ٹیکس پالیسی ہونی چاہیے ‘پروفیشنل ریسرچ فورم

وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس تنازعات ختم کرنے کی ضرورت ہے‘چیئرمین سید حسن علی قادری کی ویبنار سے خطاب

جمعرات 28 جنوری 2021 11:55

صوبوں میں ٹیکس سپیس موجود ، پر کرنے کیلئے سنگل ڈیجٹ ٹیکس پالیسی ہونی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2021ء) پروفیشنل ریسرچ فورم کے چیئرمین سید حسن علی قادری نے کہا ہے کہ 2400ارب روپے کے گردشی قرضے لمحہ فکریہ ہیں اوران میں گھنٹوںکے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے ،اداروں میں اصلاحات اور کرپشن ختم کئے بغیر گردشی قرضوں پر قا بو پانا ممکن ہے،ٹیکس ریٹس یکساں نہ ہونے کی وجہ سے بھی لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہوتے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ’’ٹیکسیشن نظام میں خامیاں ‘‘کے موضوع پر منعقد ہ ویبنارسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پروفیشنل ریسرچ فورم کے صدر علی احمد احسان، ممبر یوکے سید سمیر علی اوردیگر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں میں ٹیکس سپیس موجود ہے جسے پر کرنے کیلئے ٹیکس ریٹس 5فیصد سنگل ڈیجٹ کرنے کے کی ضرورت ہے،صوبائی اتھارٹیز کا ہدف چار گناہ ہو سکتا ہے اور گردشی قرضے بھی ختم ہو سکتے ہیں۔

وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس تنازعات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈبل ٹیکسیشن سے ٹیکس دہندگان بھی پریشان ہیں۔ صوبائی اتھارٹیز سنگل ڈیجٹ ٹیکس اور سنگل صفحہ ریٹرن دے کر لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ریونیو بورڈ اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کی کارکردگی بہتر ہیں لیکن ٹیکس ریٹ کا تضاد ہے جسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :