عظیم ثنا ء خواں،شاعر اورنغمہ نگار مظفر وارثی کی دسویں برسی منائی گئی

جمعرات 28 جنوری 2021 12:08

عظیم ثنا ء خواں،شاعر اورنغمہ نگار مظفر وارثی کی دسویں برسی منائی گئی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2021ء) عظیم ثنا ء خواں،شاعر اورنغمہ نگار مظفر وارثی کی دسویں برسی منائی جائے گی ۔مظفر وارثی 23 دسمبر 1933 کو میرٹھ میں پیدا ہوئے ۔ان کا اصل نام محمد مظفر الدین صدیقی تھا۔ ان کے والد الحاج محمد شرف الدین احمد صوفی وارثی کے نام سے معروف تھے۔ وہ ایک خوش گو شاعر تھے اورانہیں فصیح الہند اورشرف الشعرا ء کے خطابات عطا ء ہوئے تھے،قیام پاکستان کے بعد مظفر وارثی نے لاہور میں اقامت اختیار کی اور جلد ہی ممتاز شعرا ء کرام میں شمار ہونے لگے۔

ایک زمانہ تھا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری مظفر وارثی کے بغیر ادھوری تھی، میرٹھ کے علمی گھرانے میں جنم لینے والے مظفروارثی کی آواز و انداز گنا چنا شمار ہوتا تھا، مظفر وارثی نغمہ نگار، موسیقار اور نعت نگار تھے۔

(جاری ہے)

ان کے مشہور فلمی گانوں میں کیا کہوں اے دنیا والو کیا کہوں میں،مجھے چھوڑ کر اکیلا کہیں دور جانے واوالے اوریاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو نے عوام میں زبردست مقبولیت پائی۔

فلمی دنیا سے کنارہ کشی کے بعد ان کی ساری توجہ نعت گوئی پرمرکوز ہوگئی ۔ انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا ۔مظفر وارثی کی مشہور نعتوں میں یارحمت اللعالمین، ورفعنالک ذکرک اورتو کجا من کجا اور حمدیہ کلام میں مشہورحمد کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے سرفہرست ہیں۔ فلمی اور قلمی دنیا کا یہ درخشندہ ستارہ 28جنوری 2011 کو اس جہانِ فانی سے کوچ کر گیا۔

متعلقہ عنوان :