امارات کی مشہورپاکستانی سویٹس شاپ کے مالک اعظم بٹ انتقال کر گئے

اعظم بٹ ایک انتہائی مشہور ریسلر بھی تھے، ابوظبی میں ان کی دُکان ’بٹ سویٹ ہاؤس‘ کی پاکستانی اور بھارتی تارکین میں بہت مقبولیت تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 28 جنوری 2021 13:39

امارات کی مشہورپاکستانی سویٹس شاپ کے مالک اعظم بٹ انتقال کر گئے
ابوظبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28جنوری2021ء) متحدہ عرب امارات کی مشہور’بٹ سویٹ ہاؤس‘ کے مالک اعظم بٹ دل کے دورے سے انتقال کر گئے ہیں۔ اعظم بٹ کی بنیادی وجہ شہرت ایک ریسلر کے طور پر تھی، تاہم امارات میں اپنا خاندانی کاروبار مٹھائی فروشی شروع کرنے کے بعد یہی ان کی پہچان بن گئی۔’بٹ سویٹ ہاؤس‘ ابوظبی میں واقع تھی۔ اعظم بٹ نے اپنی زندگی کے 50 سال امارات میں گزارے۔

تاہم وہ بیماری اور دل کے دورے کے باعث 70 سال کی عمر میں پاکستان میں انتقال کر گئے ہیں۔ مرحوم کے 35 سال بیٹے عظیم بٹ نے بتایا کہ بٹ سویٹ ہاؤس پاکستانی اور بھارتی تارکین میں بہت مقبول تھی۔ تاہم 2018ء میں اعظم بٹ کے بیمار پڑجانے پر یہ دُکان بند کر دی گئی، جس کے بعد تمام خاندان واپس پاکستان منتقل ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

اعظم بٹ 1976ء میں ایک پیشہ ور ریسلر کی حیثیت سے اماراتی ریاست ابوظبی گئے تھے، تاہم بعد میں انہوں نے مٹھائی فروشی کا کام شروع کردیا جو ان کا خاندانی کاروبار بھی ہے۔

اعظم بٹ کے والد اور بھائیوں کی بھی وزیر آباد میں بیکری اور مٹھائی کی دُکانیں ہیں۔ اعظم بٹ نے پہلے پہلے ابوظبی کی حمدان سٹریٹ میں ایک چھوٹی سی دُکان پر مٹھائی کی دُکان قائم کی جو بہت زیادہ چل نکلی۔ روزانہ سینکڑوں افراد مٹھائی اور بیکری پراڈکٹس خریدنے آتے تھے۔
تاہم جگہ کی تنگی کے باعث بٹ سویٹ ہاؤس الیکٹرا سٹریٹ کی ایک بڑی دُکان میں منتقل کر دی گئی۔

جس کے بعد کاروبار کو مزید ترقی ملی۔ بٹ سویٹ ہاؤس 2018تک قائم رہی۔ دُکان پر ہر وقت گاہکوں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔ اعظم بٹ کی علالت اور وطن واپسی کے بعد بٹ سویٹ ہاؤس منتقل بند ہونے سے ہزاروں گاہکوں کو شدید مایوسی ہوئی کیونکہ یہاں کی مٹھائیوں کا ذائقہ اور معیار الگ ہی تھا۔ اعظم بٹ اپنے بھائی کے ساتھ مل کر خود بھی مٹھائی تیار کرتے تھے۔

صحت کی خرابی کی وجہ سے ان کا بہترین کاروبار بند ہو گیا۔ اعظم بٹ کے بیٹے نے بتایا کہ اس دُکان پر روزانہ ڈیڑھ سو کلو سے زائد مٹھائی فروخت ہو جاتی تھی۔ اعظم بٹ کی چند ہفتے قبل بیماری زیادہ بگڑ گئی تھی۔ اس دوران ان کے دل کی دھڑکن بھی کم ہو چکی تھی اور پھیپھڑوں میں پانی بھی بھر گیا تھا۔ وہ کئی روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد منگل کے روز انتقال کر گئے۔ اعظم بٹ کے سوگواران میں بیوہ کے علاوہ چار بیٹے ایک بیٹی شامل ہیں۔