لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی، قوم پر بہت ظلم ہوچکا مزید نہیں ہونا چاہیے ، قاضی فائز عیسیٰ

آئین پر عمل میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہورہے ہیں ، عوام میں مقبول حکومتیں بلدیاتی انتخابات فوراً کراتی ہیں جبکہ غیر مقبول حکومتیں بہانے تلاش کرتی ہیں ، لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے ، سپریم کورٹ میں بلدیاتی الیکشن کیس میں ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 28 جنوری 2021 14:23

لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی، قوم پر بہت ظلم ہوچکا مزید نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 جنوری2021ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ آئین پر عمل میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہورہے ہیں، پنجاب اور بلوچستان آئین پرعمل نہیں کر رہے تو ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے ، لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے ، اگر ہم آئین پر عمل نہیں کرتے تو ہم اپنے دشمن خود ہیں ، ہمیں کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں ، قوم پر بہت ظلم ہوچکا، مزید نہیں ہونا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چاروں صوبوں میں بلدیاتی الیکشن کرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی ، اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف الیکشن کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن نہیں کرا سکتے تو مستعفی ہوجائیں ، جس کے جواب میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ہم نے کرونا کے باوجود ضمنی انتخابات کرائے۔

(جاری ہے)

اس پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن کرا کر آپ نے قوم پر احسان نہیں کیا ، کیا ضمنی الیکشن کرانے پر قوم آپ کو خراج تحسین پیش کرے؟ الیکشن کمیشن کا وجود ہی انتخابات کروانے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو جمہوریت سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے؟ لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی ، عوام میں مقبول حکومتیں بلدیاتی انتخابات فوراً کراتی ہیں جبکہ غیر مقبول حکومتیں بہانے تلاش کرتی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن ارکان اور اٹارنی جنرل کو فوری طوری پر طلب کر لیا جس پر چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سپریم کورٹ پہنچ گئے ، کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتےمیں بلدیاتی الیکشن کی تاریخیں مقرر کرنے کا حکم دے دیا ، جب کہ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعرات کو الیکشن کمیشن میں ہوئی میٹنگ کے منٹس اور پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔