امارات میں ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین پر کڑی شرائط لاگو کر دی گئیں

سرکاری ملازمین کو قرنطینہ میں رہنے پر چھُٹی لینا پڑے گی، ہر ہفتے بعد کورونا کا پی سی آر ٹیسٹ بھی اپنے خرچ پر کروانا ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 28 جنوری 2021 15:10

امارات میں ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین پر کڑی شرائط لاگو کر دی گئیں
ابوظبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28جنوری2021ء) اماراتی حکومت نے کورونا وائرس کے تعلق سے سرکاری ملازمین کے لیے نئی رہ نما ہدایات جاری کی ہیں۔ان کے تحت جن سرکاری ملازمین نے خود کو کووِڈ-19 کی ویکسین نہیں لگوائی اور ان کا اس مہلک وائرس کا شکار کسی فرد سے قریبی رابطہ ہوا ہے تو وہ تنہائی اختیار کرنے کی صوت میں اپنی سالانہ چھٹیاں استعمال کرسکتے ہیں۔

العربیہ نیوز کے مطابق فیڈرل اتھارٹی برائے سرکاری انسانی وسائل نے اپنے ہدایت نامے میں کہا ہے کہ ”کووِڈ-19 کے مثبت نتائج کے حامل افراد سے قریبی رابطے میں آنے والے سرکاری ملازمین قرنطین کے عرصے میں گھروں سے بھی کام کرسکتے ہیں۔“سرکاری نیوز ایجنسی وام کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کے مطابق جن سرکاری ملازمین نے ویکسین نہیں لگوائی اور ان کی سالانہ چھٹیاں ختم ہوچکی ہیں یا درکار تعداد میں ان کی چھٹیاں باقی نہیں رہی ہیں تو ان کا قرنطین کا عرصہ بلا تن خواہ شمار کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جو سرکاری ملازمین ویکسین کی دو خوراکیں لگواچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کا کرونا وائرس کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے یا وہ کسی متاثرہ شخص سے قریبی رابطے میں آئے ہیں تو انھیں امارات کے صحت حکام کی سفارش کے مطابق بدستور تنہائی میں رہنا چاہیے۔تاہم انھیں اس مقصد کے لیے اپنی سالانہ چھٹیوں کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔اسی ماہ یو اے ای کی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لیے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ان میں سے جن افراد نے کووِڈ-19 کی ویکسین نہیں لگوائی ہے تو انھیں ہفت واراپنا پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا اور ان ٹیسٹوں کی فیس بھی خود ادا کرنا ہوگی۔

سرکاری عملہ کے جن ارکان نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوالی ہیں، وہ اس شرط سے مستثنیٰ ہوں گے۔یو اے ای میں بدھ تک کرونا وائرس کی ویکسین کی بیس لاکھ سے زیادہ خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔یہ تعداد ملک کی کل آبادی کا پانچواں حصہ بنتی ہے۔ یو اے ای کی کل آبادی قریباً 99 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔وہ شہری آبادی کے لیے ویکسین کی دستیابی کے اعتبار سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔

متعلقہ عنوان :