گلوبل کرپشن انڈکس: امریکا اور پاکستان کی رینکنگ مزید گر گئی

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 28 جنوری 2021 17:20

گلوبل کرپشن انڈکس: امریکا اور پاکستان کی رینکنگ مزید گر گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جنوری 2021ء) عالمی سطح پر بدعنوانی کے خلاف سرگرم تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے جمعرات اٹھائیس جنوری کے روز بتایا گیا کہ 2020ء میں مسلمہ جمہوری روایات سے شدید نوعیت کے انحراف کے باعث امریکا اس عالمی درجہ بندی میں گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران اپنی نچلی ترین سطح پر آ گیا۔

ٹرانسپیرنسی کے اس نئے سالانہ انڈکس میں امریکا نے 2019ء میں حاصل کیے گئے 100 میں سے 69 پوائنٹس کے مقابلے میں 2020ء میں 67 پوائنٹس حاصل کیے۔

گلوبل کرپشن انڈکس میں امریکی پوزیشن میں اس کمی کی وجہ صرف مروجہ جمہوری اصولوں سے بہت سنجیدہ نوعیت کا انحراف ہی نا بنا بلکہ اس کی کئی دیگر وجوہات بھی تھیں۔

طاقتور ترین ممالک میں بھی کرپشن بڑھ گئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

مالیاتی شفافیت میں کمزوریاں

ان وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران، جس نے دنیا بھر میں امریکا کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے، ایک ٹریلین ڈالر مالیت کا جو کووڈ بحالی پیکج منظور کیا گیا، اس کے مسلسل درست استعمال پر نگاہ رکھنے کے عمل میں بھی کافی کمزوریاں دیکھنے میں آئیں۔

(جاری ہے)

کون سا ملک کتنا بدعنوان ہے؟ نئی عالمی فہرست جاری

2019ء میں امریکا اس انڈکس میں مجموعی طور پر 23 ویں نمبر پر تھا جبکہ نئی درجہ بندی میں اس کی پوزیشن دو درجے کم ہو کر 25 ویں ہو گئی۔ اس طرح اس انڈکس میں امریکا اب بھوٹان اور یوروگوائے جیسے ممالک سے بھی پیچھے چلا گیا ہے۔

’سب کو حصہ ملے تو سرکاری ملازمین کی کرپشن قابل قبول‘

مفادات کا تصادم

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا صدر دفتر جرمن دارالحکومت برلن میں ہے۔

اس تنظیم کے تازہ گلوبل کرپشن انڈکس کے مطابق امریکا میں گزشتہ برس اعلیٰ ترین ملکی قیادت کی سطح پر اختیارات کے مبینہ غلط استعمال اور مفادات کے تصادم کی مثالیں بھی دیکھنے میں آئیں۔

رشوت لینے میں بھارت ’سب سے‘ آگے

ٹرانسپیرنسی کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے انتخابی اہلکاروں پر دباؤ ڈالنے اور اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسانے کی مبینہ کوششیں ایسے شواہد ہیں، جن کے ذریعے صدارتی الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں اور ان کے مصدقہ نتائج کو تبدیل کرانے کی کاوش کی گئی۔

''مروجہ اخلاقی جمہوری روایات کی نفی کرنے والی اور شدید نوعیت کی ان مثالوں سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکا کو 2020ء میں ملک کی اعلیٰ ترین منتخب قیادت کی سطح پر سرکاری اختیارات کے مبینہ غلط استعمال اور مفادات کے تصادم کا سامنا بھی رہا۔‘‘

افغان وزارت دفاع کے چودہ سو بدعنوان اہلکار برطرف

ڈنمارک اور نیوزی لینڈ سرفہرست

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی اس کرپشن پرسَیپشنز انڈکس یا CPI نامی عالمی درجہ بندی میں گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی ڈنمارک اور نیوزی لینڈ سرفہرست ہیں۔

ان دونوں ممالک میں سے ہر ایک کے پوائنٹس کی تعداد 88 ہے۔

اس کے برعکس اس عالمی رینکنگ میں برسوں سے خانہ جنگی کا شکار عرب ملک شام، بحران زدہ صومالیہ اور جنوبی سوڈان ماضی کی طرح اس سال بھی بالکل آخر میں ہیں۔

کرپشن میں اضافہ، سماجی عدم مساوات کا سبب

پاکستان مزید تنزلی کے بعد 124 نمبر پر

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے نئے انڈکس میں پاکستان کی پوزیشن بھی 2019 کے مقابلے میں مزید خراب ہوئی ہے۔

2019 میں پاکستان اس فہرست میں 32 پوائنٹس کے ساتھ 120 ویں نمبر پر رہا تھا۔ مگر 2020 میں ایک پوائنٹ کی مزید کمی کے بعد پاکستان کا سکور 100 میں سے صرف 31 رہا اور وہ عالمی سطح پر اب 124 ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔

نئے گلوبل کرپشن انڈکس میں پاکستان کا حریف ہمسایہ ملک بھارت 100 میں سے 40 پوائنٹس کے ساتھ 86 ویں نمبر پر ہے۔

پاکستان: کرپشن میں کمی آٹے میں نمک کے برابر

’حالات بدل رہے ہیں لیکن...‘، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ

کرپشن اور کورونا

ٹرانسپیرنسی کے اس انڈکس میں دنیا کے ایک سو اسی ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

اس گلوبل سول سوسائٹی گروپ کی سربراہ ڈیلیا فیریرا رُوبیو ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا دنیا کے تمام ممالک کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے۔

جنوبی ایشیا میں بدعنوانی کا خاتمہ مشکل، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

ان کے مطابق کورونا کی وبا کی روک تھام اور بدعنوانی کے باہمی ربط کے حوالے سے دیکھا گیا ہے کہ دنیا کے زیادہ کرپٹ ممالک کے مقابلے میں سب سے کم کرپٹ ریاستوں کے لیے اس عالمی وبا کے خلاف کامیاب جدوجہد کرنا زیادہ آسان ثابت ہوا۔