نئی گاڑیاں خریدنے والوں کے لیے بڑی خبر

وفاقی حکومت نے نئی گاڑیوں کی ڈیلیوری کے بعد 3 ماہ کے اندرفروخت پر 2 لاکھ روپے تک انکم ٹیکس عائد کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 فروری 2021 12:07

نئی گاڑیاں خریدنے والوں کے لیے بڑی خبر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 فروری 2021ء) : گاڑیاں خریدنے والوں پر حکومت نے ٹیکس ادائیگی کی شرط رکھ دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نئی گاڑیوں کی ڈیلیوری کے بعد 3 ماہ کے اندرفروخت پر 2 لاکھ روپے تک انکم ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ وفاقی حکومت کے اس اقدام کا مقصد گاڑیوں کے ''اون منی'' کلچر کی حوصلہ شکنی کرنا ہے جب کہ نئے قانون کے تحت 1000 سی سی تک گاڑیوں پر 50 ہزار، 1000 سے 2000 سی سی پر ایک لاکھ، 2000 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر دو لاکھ روپے انکم ٹیکس دینا ہو گا۔

خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے صدارتی آرڈیننس کے تحت بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے سرمایہ کاری پر مراعات کا بھی اعلان کیا گیا ۔ ''وار آن ٹیرر'' کے نام پر بینکوں سے وصول کیے جانے والے 4 فیصد سپرٹیکس کی وصولی کو لامحدود مدت کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 2015ء میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے شروع کیے گئے آپریشن ''ضرب عضب'' کے تحت بینکوں سے سپر ٹیکس کی وصولی ایک سال کے لیے شروع کی گئی تھی جس کی مدت میں مسلسل اضافہ کیا جاتا رہا اور اب اسے لامحدود مدت کے لیے لاگو کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے پراپرٹی اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری پر متعدد مراعات کا اعلان کیا گیا ہے۔ فارن کرنسی ویلیواکاؤنٹ کے ذریعے سرمایہ کاری کے منافع پر ٹیکس کی شرح جو پہلے 15 فیصد تھی کو کم کرکے 10 فیصد کردیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ان اقدامات کا اطلاق 12 فروری سے ہو گا۔ جبکہ موجودہ حکومت نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے ''نیا پاکستان سرٹیفیکیٹس'' کا اجرا کیا ہے جس میں اب تک 46 کروڑ ڈالر جمع ہو چکے ہیں۔ ان سرٹیفیکیٹس پرڈالر میں سرمایہ کاری پر حکومت تین ماہ کی مدت پرساڑھے 5 فیصد، 5 سال کی مدت کے لیے 7 فیصد منافع دے گی۔ روپے کی سرمایہ کاری میں شرح سود ساڑھے 9 سے گیارہ فیصد رکھی گئی۔