بغیر تحقیق کے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنانا سلیم صافی کو مہنگا پڑ گیا

سلیم صافی نے فوٹو شاپڈ تصویر شئیر کر کے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 16 فروری 2021 16:05

بغیر تحقیق کے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنانا سلیم صافی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔16 فروری 2021ء) : موجودہ حکومت کارکردگی اور وزرا کے بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتی ہے جبکہ اکثر صحافی و سیاسی تجزیہ کار موجودہ حکومت اور وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔ حال ہی میں صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کی ایک تصویر شئیر کی اور اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمران خان ہیں۔

یہ ان کی طرز حکمرانی ہے اور یہ ان کی پارٹی کے سینیٹ کی ٹکٹوں پر لڑائی ہورہی ہے۔
سینئیر صحافی سلیم صافی نے یہ تصویر ٹویٹر پیغام میں شئیر کی جس کے بعد انہیں تب ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب ٹویٹر پر رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی نے انہیں جوابی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ صافی صاحب یہ آپ کے دوستوں کے جھوٹے میڈیا سیل کی کارستانی ہے۔

(جاری ہے)

اصل تصاویر حاضر ہیں۔ صداقت علی عباسی نے کہا کہ اپنی بھی تصیح کرلیں اور جعلی ٹرسٹ ڈیڈ تیار کرنے والوں کی جعلی تصاویر شئر کرنے سے پہلے کچھ تصدیق ضرور کرلیا کریں جو اچھی یا مناسب صحافت کا بنیادی تقاضہ ہے۔
یہی نہیں سلیم صافی کے اس ٹویٹ پر دیگر ٹویٹر صارفین نے بھی ان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایسے سیاسی تجزیہ کاروں کو بغیر تصدیق اور تحقیق کے کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہئیے کیونکہ صحافیوں اور سیاسی تجزیہ کاروں کے ایسے اقدامات سے یہ ابہام پیدا ہوتا ہے کہ شاید وہ کسی سیاسی وابستگی کی وجہ سے بلا جواز حکومت یا کسی جماعت یا پھر کسی ایک مخصوص شخصیت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔