پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کی مشاہد اللہ خان کے انتقال پر گہرے دکھ و افسوس کااظہار

انتقال سے ملک میں نظریاتی سیاست کا ایک باب بند ہوگیا ہے ،مرحوم کی تمام زندگی جمہوریت کی آبیاری میں گذری ۔ان کا انتقال مسلم لیگ (ن) کے لیے بہت بڑا نقصان ہے وہ اپنے پیچھے ایک خلا چھوڑ گئے جسے پرکرنا انتہائی مشکل ہوگا :شاہ محمد شاہ ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹرمفتاح اسماعیل اور سیکرٹری اطلاعات خواجہ طارق نذیر

جمعرات 18 فروری 2021 19:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹرمفتاح اسماعیل اور سیکرٹری اطلاعات خواجہ طارق نذیر سینئر مسلم لیگی رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انتقال سے ملک میں نظریاتی سیاست کا ایک باب بند ہوگیا ہے ،مرحوم کی تمام زندگی جمہوریت کی آبیاری میں گذری ۔

ان کا انتقال مسلم لیگ (ن) کے لیے بہت بڑا نقصان ہے وہ اپنے پیچھے ایک خلا چھوڑ گئے جسے پرکرنا انتہائی مشکل ہوگا ۔اپنے تعزیتی بیان میں مسلم لیگی رہنماؤں نے کہاکہ سینیٹر مشاہد اللہ خان کسی شخصیت کا نام نہیں بلکہ عزم و حوصلے کی ایک دستان کا نام تھا ۔ ٹریڈ یونینز سے اپنی سیاست کا آغاز کرنے والے مشاہد اللہ خان نے پی آئی اے سمیت ملک بھر کے محنت کشوں کے لیے لازوال جدوجہد کی اور ان کے حقوق کے لیے سیسہ پلائی دیوار بنے رہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کبھی اپنے اصولوں پر سودے بازی نہیں کی ۔وہ اپنی آخری سانس تک اپنے نظریات کے ساتھ کھڑے رہے اور ظلم و جبر کا کوئی ہتھکنڈا انہیں اپنی راہ سے نہیں ہٹاسکا ۔انہوںنے کہا کہ ان کی صلاحیتیں مشکل لمحات میں زیادہ کھل کر سامنے آتی تھیں اور آمرانہ دور میں وہ پارٹی کے سب سے بڑے وکیل بن کر ابھرے تھے ۔چار دہائیوں تک ملک کی سیاست میں فعال کردار ادا کرنے اور اہم حکومتی عہدوں پر رہنے کے باوجود ان کے دامن پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں تھا ۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان ایک باغ و بہار شخصیت تھے اور پارلیمنٹ میں ان کی تقاریر اب تاریخ کا حصہ بن گئی ہیں ۔وہ جس انداز میں سینیٹ میں پارٹی کا موقف پیش کرتے تھے وہ ان ہی کا طرہ امتیاز تھا ۔مسلم لیگی رہنماؤں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے دور آمریت میں مشاہد اللہ خان کو جھکانے کی بڑی کوشش کی گئی لیکن وہ اپنے قائد نواز شریف کے نظریات کے ساتھ کھڑے رہے اور بیگم کلثوم نواز شریف کے ساتھ تاریخی جدوجہد میں صف اول کے سپاہی بن کر کھڑے ہوئے ۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان صرف سیاست نہیں بلکہ علم و ادب کے حوالے سے بھی ایک بڑی شخصیت تھے ۔تقاریر میں برمحل اشعار کا انتخاب ان کو دوسروں سے جدا کرتا تھا ۔انہوںنے کہا کہ سینیٹر مشاہد اللہ خان کا انتقال مسلم لیگ (ن) کے لیے بہت بڑا نقصان ہے ۔قائد میاں نواز شریف بھی مرحوم سے خصوصی لگاؤ رکھتے تھے اور ہمیشہ ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے تھے ۔ان کے انتقال پر نہ صرف مسلم لیگی کارکن بلکہ ہر وہ سیاسی کارکن اداس ہے جو ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتا ہے ۔مسلم لیگی رہنماؤں نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔#