Live Updates

کٹھ پتلیوں کی اوقات یہی ہے کہ ان کو اگلے الیکشن میں تیسرا نمبر ملے، بلاول بھٹو زرداری

کراچی سے سانگھڑ، سانگھڑ سے لے کر پشین بلوچستان تک جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہوئے ہیں، حکومت کو عبرتناک شکست ہوئی ہے،چیئرمین پیپلزپارٹی سینیٹ انتخابات کی وجہ سے حکومت اتنی پریشان ہو چکی ہے کہ ہر ادارے کو متنازع بنا رہی ہے، افسران میرے ناشتے کے بل کی تحقیقات کررہے تھے،تقریب سے خطاب

جمعرات 18 فروری 2021 22:42

کٹھ پتلیوں کی اوقات یہی ہے کہ ان کو اگلے الیکشن میں تیسرا نمبر ملے، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2021ء) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کٹھ پتلیوں کی اوقات یہی ہے کہ اگلے الیکشن میں ان کو تیسرا نمبر ملے اور ان کی ضمانت ضبط ہو جائے گی۔کراچی سے سانگھڑ، سانگھڑ سے لے کر پشین بلوچستان تک جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہوئے ہیں، حکومت کو عبرتناک شکست ہوئی ہے۔سینیٹ انتخابات کی وجہ سے حکومت اتنی پریشان ہو چکی ہے کہ ہر ادارے کو متنازع بنا رہی ہے۔

اصغر خان کیس کا تو کچھ نہیں کیا گیا لیکن اسی کیس کے افسران میرے ناشتے کے بل کی تحقیقات کررہے تھے۔وہ جمعرات کو ملیر میں یوسف بلوچ کی کامیابی پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ایس-88 کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ یہ شہر کراچی بھٹو کا ہے، آپ کی محنت اور خدمت نے پورے پاکستان کو دکھا دیا ہے کہ ان کٹھ پتلیوں کی اصل اوقات کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2018 میں تو دھاندلی ہوئی تھی، ان کی اصل اوقات یہی ہے کہ اگلے الیکشن میں ان کو تیسرا نمبر ملے اور ان کی ضمانت ضبط ہو جائے۔انہوںنے کہا کہ شہید مرتضی بلوچ اس علاقے کے عوام کے لیے خدمت اور محنت کی وجہ سے آپ نے پیپلز پارٹی کو اتنی بڑی لیڈ دلائی ہے کہ سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونوں پریشان ہیں کہ جب ہم یوسف بلوچ جیسے کارکن کو ٹکٹ دلوائیں گے تو وہ دھاندلی سے بھی آپ کو نہیں ہروا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کے خلاف ہر میدان میں لڑ رہے ہیں اور انہیں شکست دے رہے ہیں، کراچی سے سانگھڑ، سانگھڑ سے لے کر پشین بلوچستان تک جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہوئے ہیں، حکومت کو عبرتناک شکست ہوئی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پہلے وہ بڑے سکون سے بیٹھے تھے کہ اپوزیشن الیکشنز کا بائیکاٹ کر دے گی، اپوزیشن تو سینیٹ کا بھی بائیکاٹ کر دے گی اور ان کا راستہ آسان ہو جائے گا لیکن پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) نے وہ سیاسی کارڈ کھیلے ہیں کہ اب وہ ضمنی الیکشن کی وجہ سے بھی پریشان ہیں، اپنے سینیٹ الیکشن کی وجہ سے بھی بہت پریشان ہیں اور پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن میں حکومت پر ناصرف سندھ اور پنجاب بلکہ اسلام آباد سے بھی وار کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کی وجہ سے حکومت اتنی پریشان ہو چکی ہے کہ ہر ادارے کو متنازع بنا رہی ہے، کبھی وہ بندوق الیکشن کمیشن کے کندھوں پر چلانا چاہتے ہیں، کبھی وہ سپریم کورٹ کے کندھوں پر بندوق رکھ کر چلانا چاہتے ہیں اور کسی نہ کسی سے سینیٹ الیکشن میں دھاندلی کرانا چاہتے ہیں لیکن جب تک ہم جمہوری قوتیں موجود ہیں، کسی کو ہم یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ سینیٹ انتخابات میں دھاندلی کرے۔

انہوںنے کہا کہ کسی کو ہمت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ چور دروازوں سے نیازی سلیکٹڈ کو سینیٹ میں اکثریت دلائے، اگر زبردستی اراکین صوبائی اسمبلی کی خفیہ ووٹنگ اور مرضی سے ووٹ کے حق کو چھینا جائے گا تو یہ جمہوریت پر حملہ ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہمارے کارکن اور پی ڈی ایم کی ساری جماعتیں ایسا نہیں ہونے دیں گی۔اچانک ویڈیو میڈیا میں آجاتی ہیںکہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔

یہ سب سازش ہے۔جمہوری ادارے دیکھ رہے کہ انکے حق پر پھر سے ڈاکہ ڈالا جائے۔ہم اوپن اور خفیہ رائے شماری کے تحت سینیٹ الیکشن کے لئے تیار ہیں۔، ہم اس سینیٹ الیکشن میں دھاندلی کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے، اگر حکومت کی اکثریت ہے، اگر حکومت اپنے ارکین قومی اور صوبائی اسمبلی پر اعتماد کرتی ہے تو پھر وہ چور دروازوں سے کیوں آنا چاہتے ہیں، آمنے سامنے جمہوری مقابلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو ریفرنس بھیجا ہے یہ اس نے اپنے ہی اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد قرار دے دیا کہ عمران خان ان پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں، وہ کیوں بھروسہ کریں کیونکہ وہ جانتے کہ یہ حکومت تو جا رہی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کہ وہ ان کے کہنے پر کیوں ووٹ دیں گے ان کو نظر آ رہا ہے کہ الیکشن کراچی میں ہو یا سانگھڑ میں، پاکستان پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کو عبتناک شکست دے رہی ہے تو وہ خوشی خوشی پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ آ رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ 2018 میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی اس وقت کسی نے سوموٹو لیا۔ایک سلیکٹیڈ امیدوار کے لئے سب کچھ کیا گیاتب کسی کو دھاندلی کا اندازہ نہیں ہوا۔آپکو پتہ ہے اصغر خان کیس آج بھی پینڈنگ ہے۔اصغر خان کیس کا تو کچھ نہیں کیا لیکن اسی کیس کے افسران میرے ناشتے کے بل کی تحقیقات کررہے تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکمرانوں نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا ایک نوکری نہیں دی۔

ہم این ایف سی اور ملازمتوں کا حق چھین کر رہیں گے ۔ملیر کے عوام کا پیسہ سپریم کوٹ میں پڑا ہوا ہے۔ہم ملیر کے نوجوانوں کو روزگار اور مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ۔یہ پیسہ کب تک سپریم کورٹ میں پڑا رہے گا ۔ہم تمام حقوق اسلام آباد جاکر چھین کر رہیںگے ۔پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملیر کے عوام نے ثابت کردیا کہ پیپلزپارٹی کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔

ملیر کی نشست جیالوں نے بلاول بھٹو کو تحفہ میں دی ہے۔چھچھورپن کا انجام یہ ہوا کہ وہ ضمنی الیکشن میں تیسری پوزیشن پر آگئے ہیں ۔بڑھکیں مارنے والوں کو شکست فاش ہوئی ہے۔عوام کے پاس جائیںگے تو ان کا یہی حال ہوگا۔انہوںنے کہا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج نے ثابت کردیا کہ عمران کی یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔اس ملک کو صرف بلاول آکر سنبھالے گا۔بلاول میں ہمت ہے ۔ضمنی الیکشن میں جانے کا بلاول کا فیصلہ درست ثابت ہوا۔ہم اسی طرح مخالفین کو شکست دیتے رہیںگے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات