”داڑھے“ادھر آؤجب آئی پنجاب کو اس طرح سے بلایا جائے تو ان کی عزت کیا رہے گی

ریاض بسرا کی جگہ کسی اور کا انکاؤنٹر کرنے پر شہباز شریف نے آئی جی پنجاب کو پھولوں کے ہار کی جگہ مغلظات سنوائیں،سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا انکشاف

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 24 فروری 2021 06:10

”داڑھے“ادھر آؤجب آئی پنجاب کو اس طرح سے بلایا جائے تو ان کی عزت کیا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 فروری2021ء) شریف خاندان سے متعلق یہ بات تو اظہرمن الشمس ہے کہ ان کے ہاں بادشاہت قائم ہے اور کسی بھی معاملے میں انکار یا تاخیر کے وہ روادار نہیں۔اس کے علاوہ وہ کبھی سامنے والے کو عزت دینے کے بھی روادار نہیں ہیں مگر جب سے اپوزیشن میں آئے ہیں تو کرپشن کیسز کے علاوہ دیگر کئی کیسز نے ان کا ایسا بھرکس نکالا ہے کہ اب تو ہر معاملے میں انہیں اپنا ہی منہ دیکھنا پڑتا ہے۔

لیکن اگر شہباز شریف کے وزیراعلیٰ دور کی بات کی جائے تو انہوں نے بیوروکریسی کو جس طرح ذاتی ملازم کے طور پر ڈیل کیااور انہیں پہروں اپنے آفس کے باہر بٹھائے رکھا ایسے واقعات سے تاریخ بھری پڑی ہے۔اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ شریف خاندان کے چشم و چراغ جن میں نواز شریف اور شہباز شریف سرفہرست ہیں بیوروکریسی کو ذرا بھی عزت نہیں دیتے تھے انہوں نے کہا کہ جہانزیب برقی جو کہ آئی جی پنجاب تھے اور ان کے منہ پر سنت رسولﷺ تھی انہیں بھی یہ ”داڑھے“کہہ کر مخاطب کرتے تھے۔

(جاری ہے)

سینئر صحافی نے کہا کہ میرے سامنے کی بات ہے جب بھی جہانزیب برقی کو بلانا ہوتا تو آواز دے کر کہتے تھے کہ اوئے داڑھے ادھر آؤ یہ تو سنت رسولﷺ کے تقدس کا خیال بھی نہیں کرتے تھے۔جہانزیب برقی کے حوالے سے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ایک مرتبہ انہیں اطلاع ملی کہ ریاض بسرا مارا گیا تو انہوں نے جوش میں آ کر میاں صاحبان کو فون کر دیا کہ ریاض بسرا ان کاؤنٹر میں مارا گیا ہے تو اس پر بڑے جشن کا ساماں ہو گیااور پھول وغیرہ منگوائے گئے اور آئی جی جہانزیب برقی کو ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ بلایا گیا۔

مگر وہاں پہنچنے سے قبل ہی آئی جی صاحب کو اطلاع ملی کہ ریاض بسرا نہیں کوئی اور مارا گیا ہے تو اس پر انہوں نے میاں صاحبان کے جب یہ بات گوش گزار کی کہ غلط انفارمیشن ملی تھی ریاض بسرا نہیں کوئی اور مارا گیا ہے تو شریف بردران نے پھولوں کے ہار واپس بھجوا دیے ا ور جہانزیب برقی کو ایسی مغلظات سنوائی کہ میں بتا نہیں سکتا۔