سینیٹ انتخابات پر صدارتی ریفرنس،خفیہ بیلٹ سے متعلق معاملات پارلیمنٹ طے کرے گی، چیف جسٹس
جمہوریت میں فیصلے پارٹی کرتی ہے قیادت نہیں ، پارٹیوں کے فیصلے بھی جمہوری انداز میں ہونے چاہیں،ریمارکس
بدھ 24 فروری 2021 23:05
(جاری ہے)
انہوںنے ریمارکس دئیے کہ خفیہ بیلٹ سے متعلق معاملات پارلیمنٹ پر چھوڑے گئے ہیں اور اس کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہوتا ہے، ہم پارلیمنٹ نہیں اور نہ ہی اس کے دائرہ اختیار کو محدود کر سکتے ہیں۔
دوران سماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل میاں رضا ربانی نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ یہاں ایوان زیریں میں ووٹنگ کی مثالیں دی گئیں، عدالت کے سامنے معاملہ ایوان زیریں کا نہیں بلکہ ایوان بالا کا ہے، خفیہ ووٹ ووٹر کا اپنا راز ہے اور ووٹر اپنا راز کسی اور ووٹر سے تو شیئر کر سکتا ہے ریاست سے نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ووٹ قابلِ شناخت بنا دیا جائے تو یہ راز صرف ووٹر کا راز نہیں رہے گا، اگر عدالت اوپن بیلٹ کے نتیجے پر پہنچتی ہے تو موجودہ الیکشن ایک عارضی قانون کے تحت ہوگا۔رضا ربانی نے کہا کہ یہ عارضی قانون ایک آرڈیننس کی صورت میں پہلے سے موجود ہے اور آرڈیننس کی مدت 120 دن ہوتی ہے جبکہ میں یہاں آرڈیننس کی نہیں بلکہ آئینی شق کی بات کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں متناسب نمائندگی سیاسی پارٹیوں کی ہوتی ہے اور سینٹ میں متناسب نمائندگی صوبوں کی ہوتی ہے۔اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ آپ کی دلیل صرف قومی اسمبلی کے چناؤ کیلئے کارگر ہے، قومی اسمبلی کا ووٹ فری ہوتا ہے،فری ووٹ کا مطلب ووٹر کی آزادی ہے ، سینٹ کے ووٹ کے لیے فری نہیں کہا گیا، اس لیے اس کا خفیہ ہونا ضروری نہیں ہے۔انہوں نے ریمارکس دئیے کہ متناسب نمائندگی کے تصور کو رکھیں تو پھر ووٹ کو خفیہ رکھنے کی کوئی وجہ نہیں، اگر پارلیمنٹ قانون سازی کر دے کہ الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوگا تو کیا آپ اسے درست سمجھیں گی آئین میں استعمال شدہ لفظ ‘‘الیکشن’’ کو غلط نہ کہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے سوال جواب نہیں د یا، کیا ہر ایم پی اے ووٹ دینے کیلئے آزاد ہوتا ہی کیا بین الاقوامی معاہدے سینٹ الیکشن خفیہ ووٹنگ کے ذریعے کروانے کا کہتے ہیں سپریم کورٹ کسی بین الاقوامی معاہدے کی حامی نہیںپاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دئیے کہ اگر پارلیمنٹ کوئی ایسا قانون بنائے جو آئین سے متصادم ہو تو یہ عدالت اسے کالعدم قرار دے سکتی ہے، یہ عدالت ماضی میں ایسے قوانین کالعدم کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 226 کی ذیلی شق کے تحت کسی ووٹر کو کسی بھی صورت میں بیلٹ اوپن کرنے ہر مجبور نہیں کیا جا سکتا، یہ عدالت مشاورتی اختیار کے تحت ریفرنس سن رہی ہے اور عدالت نے اس کا جواب سیاسی طور پر نہیں قانون کے مطابق دینا ہے۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ حکومت نے یہ ریفرنس قانون کی تشریح کے لیے نہیں بلکہ سیاسی مقاصد کے لیے دائر کیا ہے۔وکیل (ن )لیگ بیرسٹر ظفر اللہ نے دلائل دیے کہ پاکستان کئی بین الاقوامی معاہدوں کا حصہ ہے اور الیکشن ایکٹ کی تیاری کے دوران خفیہ ووٹنگ پر بحث ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت ہر سیاسی جماعت نے اس وقت خفیہ ووٹنگ کی حمایت کی تھی اور سینیٹ الیکشن کے بعد صوبائی اسمبلیاں تحلیل بھی ہو سکتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ سینیٹ انتخابات سے متعلق صدر کا ریفرنس غیرقانونی ہے کیونکہ حکومت عدلیہ سے کھلواڑ کر رہی ہے۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے یہ نہیں بتایا کہ قانون کیا ہے بلکہ یہ کہتے رہے کہ قانون کیا ہونا چاہیے۔بعد ازاں سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔مزید اہم خبریں
-
دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، دفترخارجہ
-
بھارت سے تجارتی تعلقات سے متعلق تاجروں کی درخواست کا جائزہ لیا جا رہا ہے.ترجمان دفتر خارجہ
-
پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈیننس میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی تجویز
-
دھاتی ڈور سے تحفظ کیلئے موٹر سائیکلوں پر سیفٹی وائرز کی تنصیب کا آغاز
-
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری معاملہ،حکومت اور سنی اتحاد کونسل میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا
-
ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے نئے مرحلے کیلئے پنجاب بھر سے 17 ہزار سے زائد درخواستیں موصول
-
ماسکو مشرقی یورپ میں امریکی اتحادی ریاستوں کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے. روسی صدر
-
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکا کی جانب سے اظہار تشویش کرنے پر بھارت نے امریکی سفارت کار کو طلب کرلیا
-
خطے کے 9 ممالک کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ 10 اعشاریہ98 فیصد بڑھ گیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی پشاور پہنچ گئے، امن و امان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپے99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.