فاق المدارس العربیہ ،صرف ایک سال میں 75ہزار حفاظ وحافظات اور 35ہزار علماء و عالمات تیار کیے گئے

بدنیتی پر مبنی نئے وفاقوں کا انجام بھی ماڈل مدارس جیسا ہوگا،مدارس کی حریت و آزادی پر کوء دباو قبول نہیں کیا اور آئندہ بھی مدارس کے تحفظ وبقاء کے حوالے سے کوء کوتاہی نہیں کی جائے گی ،رپورٹ

بدھ 24 فروری 2021 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2021ء) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیراہتمام صرف ایک سال میں 75ہزار حفاظ وحافظات اور 35ہزار علماء و عالمات تیار کیے گئے،دین کی حفاظت و اشاعت کا ذریعہ بننے والے مدارس کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے،وقف املاک ایکٹ کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،بدنیتی پر مبنی نئے وفاقوں کا انجام بھی ماڈل مدارس جیسا ہوگا،مدارس کی حریت و آزادی پر کوء دباو قبول نہیں کیا اور آئندہ بھی مدارس کے تحفظ وبقاء کے حوالے سے کوء کوتاہی نہیں کی جائے گی ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری,بزرگ عالم دین مولانا محمود الحسن مسعودی استاذ العلماء مولانا عبدالغفار،شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد امین،مولانا ظہور احمد علوی,مولانا نذیر فاروقی,مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن,مولانا مفتی محمد فاروقی,مولانا حبیب اللہ,مولانا احمد حنیف جالندھری اور دیگر نے جامعہ عمر میں ختم بخاری اور سالانہ دستاربندی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا-مولانا محمد حنیف جالندھری نے اجتماع کو بتایا کہ اس سال وفاق المدارس سے ملحقہ مدارس میں سے 75ہزار بچوں اور بچیوں نے قرآن کریم کا حفظ مکمل کیا ہے جبکہ 35 ہزار سے زائد علماء اور عالمات اس سال سند فراغت حاصل کر رہے ہیں جن میں سے ہر ایک دین کا محافظ اور دینی مدارس کے کردار و خدمات کا جیتا جاگتا ثبوت ہی-اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے وقف املاک ایکٹ 2020ء کو کالا قانون اور شریعت اسلامیہ اور آئین پاکستان کے منافی قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وقف ایکٹ کی واپسی تک جدوجہد جاری رہے گی اور وقف ایکٹ کو ہر قیمت پر واپس کروا کر چھوڑیں گی-وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے حالیہ دنوں میں قائم کیے گئے نئے وفاقوں کے قیام کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان وفاقوں کا حشر بھی وہی ہوگا جو ماڈل مدارس کا ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے خود ہمیں آفر کی کہ تین ماڈل مدارس ہم سے نہیں چلائے جا رہے وفاق المدارس ان مدارس کو سنبھال لی-مولانا جالندھری نے کہا کہ وفاق المدارس اسلاف اور اکابر کی میراث اور ان کے اخلاص کا ثمرہ ہے اسے کوء نقصان نہیں پہنچا سکتا-اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے واضح کیا کہ دینی مدارس کے نصاب و نظام کے حوالے سے کسی قسم کا دباو قبول نہیں کیا گیا اور نہ ہی آئندہ کسی قسم کا دباو قبول کیا جائیگا-اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مولانا عبدالغفار اور ان کے رفقاء کی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا،اجتماع کے آخر میں دورہ حدیث کی تکمیل کرنے والے طلبہ اور حفظ قرآن کریم مکمل کرنے والے حفاظ کی دستاربندی کی گئی اور انعامات تقسیم کیے گئے اجتماع میں مولانا عبدالکریم،مولانا مفتی عبدالسلام،مولانا ممتازالحق صدیقی،مولانا قاضی جنید،مولانا مفتی عبدالنور،مولانا معظم علی،مولانا طارق سعید،مولانا مفتی عبداللہ،مولانا خلیق الرحمن چشتی،مولانا عبدالقدوس محمدی سمیت علماء کرام،آئمہ و خطباء،طلبہ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔