آرمینیا میں مارشل لاء نافذ کر دیے جانے کا امکان

آذربائیجان کے ہاتھوں شکست کے بعد آرمینین فوج نے اپنے وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کر لیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 25 فروری 2021 20:31

آرمینیا میں مارشل لاء نافذ کر دیے جانے کا امکان
آرمینیا (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 فروری2021ء) آرمینیا میں مارشل لاء نافذ کر دیے جانے کا امکان، آذربائیجان کے ہاتھوں شکست کے بعد آرمینین فوج نے اپنے وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کر لیا۔ غیر ملکی میڈیا کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق یورپی ملک آرمینیا میں مارشل لاء لگا دیے جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ آرمینیا میں فوج اور حکومت آمنے سامنے آگئی ہے جس کے بعد ملک کے وزیراعظم سے استعفیٰ مانگا گیا ہے۔

آذربائیجان کے ہاتھوں نگورنو کاراباخ کی شکست کے بعد آرمینیا کی حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ آرمینیا کی فوج نے اپنے وزیراعظم اور ان کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ گورنو کاراباخ کے معاملے پر ملکی مفادات کا تحفظ نہیں کیا گیا، اسی لیے وزیراعظم مستعفی ہو جائیں۔

(جاری ہے)

تاہم فی الحال آرمینیا کی حکومت کی جانب سے فوج کی بغاوت کی اطلاعات کی تردید کی جا رہی ہے۔

آرمینیا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے وزیراعظم نے چیف آف جنرل اسٹاف کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ جبکہ آرمینیا کے میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ملک کی عوام میں بھی وزیراعظم کیخلاف نگورنو کاراباخ کی شکست کے بعد شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، عوام بھی اپنے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ یہاں واضح رہے کہ گزشتہ برس یورپی ملک آرمینیا اور اسلامی ملک آذربائیجان کے درمیان 3 دہائیوں پرانے تنازعے پر ایک مرتبہ پھر جنگ چھڑ گئی تھی۔

آذربائیجان کے علاقے نگورنوکاراباخ پر آرمینیا نے 90 کی دہائی میں غیر قانونی قبضہ کر لیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے نگورنوکاراباخ کو آذربائیجان کا علاقہ قرار دیا گیا، تاہم اس کے باوجود آرمینیا نے اس علاقے کا قبضہ نہیں چھوڑا۔ اسی باعث دونوں ممالک کے درمیان کئی خونریز جنگیں ہوئیں۔ گزشتہ برس اس علاقے پر قبضے کیلئے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان دوبارہ جنگ شروع ہوئی، جس میں اسلامی ملک آذربائیجان نے یورپی ملک کو شکست سے دوچار کیا۔ بعد ازاں روس کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک سیز فائر کرنے پر راضی ہوئے اور نگورنوکاراباخ کا علاقہ آذربائیجان کے قبضے میں آ گیا۔