Live Updates

پنجاب سے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے سینیٹرز کتنے اثاثوں کے مالک ہیں ، تفصیلات سامنے آگئیں

اپوزیشن اور حکمراں اتحاد کے 11 سینیٹرز کے اثاثوں میں دلچسپ معلومات ، کسی کے پاس ذاتی گاڑی بھی نہیں تو کوئی 38 کروڑ روپے مالیت کی جائیدادوں کا مالک نکلا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 26 فروری 2021 19:42

پنجاب سے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے سینیٹرز کتنے اثاثوں کے مالک ہیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 فروری2021ء) صوبہ پنجاب سے بلامقابلہ منتخب ہونے والے سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بلا مقابلہ منتخب ہونے والوں میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی صوبائی دارالحکومت لاہور ، مری اور حافظ آباد میں مجموعی طور پر 38 جائیدادیں ہیں ، جن کی مالیت 9 کروڑ 57 لاکھ روپے بتائی گئی ہے ، اس کے علاوہ ان کا لندن میں بھی ایک رہائشی فلیٹ ہے جس کی مالیت 1 کروڑ 15 لاکھ روپے ہے ، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے 7 پاکستانی بینکوں میں 1 کروڑ 72 لاکھ روپے اور غیر ملکی بینکوں میں 84 ہزار پاؤنڈ اور 9 ہزار 478 امریکی ڈالر موجود ہیں ، مسلم لیگ ن کے نو منتخب سینیٹر اپنی 3 ذاتی گاڑیاں رکھتے ہیں جب کہ ان کے پاس 130 تولے سونا اور 3 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر بھی موجود ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر کی پاکستان میں 5 کروڑ کی 11 جائیدادیں ہیں ، تاہم لندن اور دبئی میں موجود ان کی جائیدادوں کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے ، ان کے 7 پاکستانی بینکوں میں 13 کروڑ روپے جب کہ غیر ملکی بینکوں میں 10 کروڑ روپے ہیں ، ان کے ذاتی استعمال میں 3 گاڑیاں ہیں اس کے علاوہ سینیٹر علی ظفر 15 تولے سونے کے بھی مالک ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی بلامقابلہ سینیٹر بننے والی سعدیہ عباسی مجموعی طور پر 38 کروڑ کی جائیداد کی مالک ہیں ، جب کہ ان کے پاس 50 لاکھ روپے نقد ہیں ، وہ 100تولہ سونے کی مالک ہیں ، اس کے علاوہ سینیٹر سعدیہ عباسی کے پاس اپنی 3 گاڑیاں ہیں اور وہ 3 لاکھ روپے مالیت کے فرنیچر کی بھی مالک ہیں۔

بلا مقابلہ منتخب ہونے والی پاکستان تحریک انصاف کی خاتون سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی کی پاکستان میں 4 جائیدادوں کی مالیت 4 کروڑ 67 لاکھ روپے بتائی گئی ہے ، ان کے پاس 3 لاکھ کا فرنیچراور بینک میں 61 لاکھ روپے ہیں تاہم دستاویزات میں ڈاکٹر زرقا نے بتایا ہے کہ ان کے پاس گاڑی اور جیولری نہیں ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہونے والے ساجد میر کی ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی 3 جائیدادیں ہیں ، کیش کی مد میں ان کے پاس 31 لاکھ روپے ہے جب کہ وہ 10 تولہ سونے اور 2 لاکھ روپے کے فرنیچر کے مالک ہیں ، اس کے علاوہ بینکوں میں ان کے پاس 3 لاکھ روپے ہیں تاہم ساجد میر کے پاس ذاتی کوئی بھی گاڑی نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کی طرف سے پنجاب سے بلا مقابلہ سینیٹر بننے والے عون عباس کی کل 2 جائیدادیں ہیں ، جن کی مالیت 5 کروڑ روپے ہے ، ان کے پاس 295 کنال کی زرعی اراضی ہے ، جب کہ کاروباری اثاثوں کی مالیت 40 لاکھ روپے بتائی گئی ہے ، عون عباس کے پاس 2 گاڑیاں اور 35 تولے سونا ہے ، ان کے پاس 10 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر ہے ، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے سینیٹر 54 لاکھ روپے کے زرعی آلات اور جانوروں کے بھی مالک ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ سرور کے پاس 2 گاڑیاں ، 30 تولے سونا اور ایک لاکھ 35 ہزار روپے کیش ہے ، اس کے علاوہ سینیٹر سیف اللہ سرور 2 مقامات پر 15لاکھ روپے کی جائیدادیں بھی رکھتے ہیں جب کہ ان کے پاس بینکوں میں 27 لاکھ روپے بھی موجود ہیں ، پی ٹی آئی کے سیف اللہ سرور 30 لاکھ روپے کے کاروباری اثاثوں اور 7 لاکھ روپے مالیت کے فرنیچر کے بھی مالک ہیں۔

پنجاب سے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے پاکستان مسلم لیگ ق کے واحد سینیٹر کامل علی آغا مجموعی طور پر 8 جائیدادوں کے مالک ہیں ، جن کی مالیت ایک کروڑ 50 لاکھ روپے بتائی گئی ، اس کے ساتھ ساتھ ان کے پاس 45 لاکھ روپے کا کاروبار ہے ، جب کہ وہ ایک گاڑی اور 31 لاکھ روپے کیش کے بھی مالک ہیں ، اس کے علاوہ ان کے پاس 3 بینکوں میں 88 لاکھ روپے موجود ہیں اور وہ 5 لاکھ روپے مالیت کے فرنیچر کے بھی مالک ہیں۔

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور سینیٹر اعجاز احمد چوہدری کے پاس اپنی کوئی جائیداد نہیں ہے جب کہ وہ کسی گاڑی کے بھی مالک نہیں ہیں ، تاہم ان کے پاس 2 بینکوں میں 13 لاکھ روپے ہیں ، جب کہ سینیٹر اعجاز چوہدری 80 تولہ سونے کے مالک ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس ایک لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر بھی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات