Live Updates

سپریم کورٹ کی رائے حتمی رائے ہے ، عمران خان کے اُمیدوار جیتیں گے

سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ کسی کی جیت ہے اور نہ ہار ۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 1 مارچ 2021 10:58

سپریم کورٹ کی رائے حتمی رائے ہے ، عمران خان کے اُمیدوار جیتیں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم مارچ 2021ء) : سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔ سپریم کورٹ کی اس رائے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے ہی حتمی رائے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے میں نہ کسی کی جیت ہے اور نہ ہی کسی کی ہار ہے۔

جو ضمیر کا پابند ہے وہ ضمیر کے مطابق ووٹ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخاب میں عمران خان کے اُمیدوار جیتیں گے۔ عمران خان کا اُمیدوار حفیظ شیخ جیتے گا۔ باقی صوبوں میں سیٹلمنٹ ہو رہی ہے، خیبرپختونخوا میں بھی بات چیت چل رہی ہے اس کا فیصلہ بھی آج شام تک ہو جائے گا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئینی اور اچھا فیصلہ ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان کی خواہش تھی کہ خرید و فروخت ختم ہو جائے۔

صدارتی ریفرنس کنڈیشنلی تھا۔ ریفرنس میں یہ نہیں لکھا تھا کہ یہ نافذ العمل ہو گا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید خان نے سپریم کورٹ کی رائے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ آج کا فیصلہ پاکستان کی جیت ہے، شفافیت کے لیے زبردست فیصلہ ہے، عدالت کا فیصلہ زبردست ہے۔ فیصل جاوید خان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ معزز عدالت نے مختصر رائے دے دی ہے، تفصیلی فیصلہ بھی جلد آجائے گا، آئین کے اندر سینیٹ انتخابات کا طریقہ کار نہیں دیا گیا، عدالت سے آرٹیکل 226 کی تشریح مانگی تھی۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ آج سے پہلے سینیٹ الیکشن پر اتنی تفصیلی گفتگو نہیں ہوئی، پہلے کروڑوں روپے خرچ کرکے ووٹ خریدے جاتے تھے، ماضی میں سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا رہا، اپوزیشن ضیمر کا سودا کرتی ہے۔ فیصل جاوید خان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی حتمی چیز نہیں، یہ تاقیامت سیکرٹ نہیں رہ سکتی، اٹارنی جنرل اور ان کی ٹیم نے زبردست دلائل دئے ۔

عمران خان شفافیت چاہتے ہیں، اپوزیشن دو نمبری چاہتی ہے، عمران خان سینیٹ کے انتخابات میں کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے پیسے لینے پر اپنے 20 اراکین اسمبلی کو فارغ کیا، آئین کہتا ہے کہ انتخاب شفاف صاف ہوں، آئین سازی پارلیمنٹ کرتی ہے۔ ہمارے ایم پی اے بہت زبردست ہیں، اپوزیشن کے چہرے پر بوکھلاہٹ ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے مزید کہا کہ خفیہ رائے شماری تا قیامت نہیں ہے، پارٹیوں کی تناسب کے حساب سے نمائندگی ہوگی۔

واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن کے متعلق سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا کہ ایوان بالا کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔ اب سے کچھ دیر قبل چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی شرح سے رائے سنائی۔ ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی شامل تھے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے دیگر ججز کی رائے سے اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے متعلق صدارتی ریفرنس پررائے نہیں دینی چاہیے۔ بینچ میں شامل دیگر ججز نے اپنی رائے میں کہا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے ارٹیکل 226 کے تحت ہوں گے۔ خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 266 میں واضح طور پر ذکرموجود ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری سے ہوں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات