امید ہے آپ میری زندگی ،کرداراورسیاست کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرینگے‘ یوسف رضا گیلانی کا اراکین کو خط

یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ انتخاب میں ووٹ کے حصول کیلئے وزیر اعظم عمران خان کوبھی خط ارسال کیا ہے

پیر 1 مارچ 2021 17:54

امید ہے آپ میری زندگی ،کرداراورسیاست کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرینگے‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2021ء) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سینیٹ کے امیدوار وسابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ انتخاب میں ووٹ کے حصول کیلئے حکومت اوراپوزیشن کے تمام اراکین قومی اسمبلی کو خط لکھ دیا، یوسف رضاگیلانی نے وزیر اعظم عمران خان کوبھی خط ارسال کیا ہے ، خط میں سیاسی پس منظر اور بطورسپیکر اوروزیر اعظم اراکین اسمبلی سے بہترین رویے کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

یوسف رضا گیلانی کی جانب سے اراکین قومی اسمبلی کو تحریر کئے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ آج ہم تاریخ کے ایک بہت اہم مرحلے پر کھڑے ہیںاورآج جو ہم فیصلہ کریںگے وہ ہمارے مستقبل کی سمت طے کریںگے ۔ میںنے سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے ، جہاں مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے وہاںاس اعتماد کے ساتھ جڑی ہوئی بھاری ذمہ داری کابھی احساس ہے ۔

(جاری ہے)

یوسف رضا ریلانی نے کہا کہ میں 1985ء سے پارلیمان کا حصہ رہا ہوں اور میراپچھلی چاردہائیوں کا سفر آپ سب کے سامنے ہے ۔ 1993ء میںقومی اسمبلی کا سپیکربنا تو میںنے حکومتی او راپوزیشن ممبران میں کوئی تفریق نہیں کی اورمجھے فخر ہے کہ ہمارے سیاسی مخالف بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں۔2008ء میں جب مجھے وزیر اعظم منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا توسب بھی کسی جماعت کا نہیں بلکہ تمام ممبران کاوزیر اعظم رہا اور حزب اختلاف کے ممبران کے لئے وزیر اعظم ہائوس اوردفتر کے دروازے ہر وقت کھلے رہے ۔

آج بھی ہمیں اس یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ سیاسی اور نظریاتی اختلافات جمہوریت کا حسن ہیں ۔ آج ہم نے پارلیمان کے تقدس اور وقارکی بحالی کے لئے اکٹھے ہونا ہے ۔ میں یہ الیکشن اپنی انا کی تسکین یا کسی حکومت کے خلاف نہیں لڑ رہا بلکہ اس پارلیمنٹ کی ناموس کے لئے لڑ رہا ہوں جس نے مجھے اور آپ کوعزت بخشی ہے ۔ میرے اوپر اس پارلیمان کا قرض ہے ، احسان ہے ۔ یہ پارلیمان میرا گھرہے اورآپ سب میرا خاندان ہیں۔ خط کے میں کہا گیا کہ میںامید کرتاہوں کہ آپ تین مارچ کو میری زندگی ،کرداراورسیاست کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنا فیصلہ کریں گے،انشااللہ اپنے اور اس پارلیمان کے حق میں فیصلہ کریں گے۔