Live Updates

حکومتی وفد کو الیکشن کمیشن پر اعتبار ہے، حکومت نے الیکشن کمیشن کو پوری حمایت کا یقین دلایا ، وفاقی وزراء

سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کیا جائیگا،سپریم کورٹ کی ایڈوائس واضح ہے جو بھی ووٹ ڈالے گا وہ قابل شناخت ہوگا،نیاز احمد کے کیس میں سپریم کورٹ نے متفقہ رائے کا حوالہ دیا ہے، زمینی حالات دیکھ کر الیکشن کمیشن فیصلہ کر سکتا ہے،نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت نہیں ، الیکشن کیسے جیت سکتے ہیں ، فواد چوہدری ، شفقت محمود ، بابر اعوان اور شہزاد اکبر کی گفتگو

پیر 1 مارچ 2021 18:03

حکومتی وفد کو الیکشن کمیشن پر اعتبار ہے، حکومت نے الیکشن کمیشن کو پوری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2021ء) وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ حکومتی وفد کو الیکشن کمیشن پر اعتبار ہے، حکومت نے الیکشن کمیشن کو پوری حمایت کا یقین دلایا ، سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کیا جائیگا،سپریم کورٹ کی ایڈوائس واضح ہے جو بھی ووٹ ڈالے گا وہ قابل شناخت ہوگا،نیاز احمد کے کیس میں سپریم کورٹ نے متفقہ رائے کا حوالہ دیا ہے، زمینی حالات دیکھ کر الیکشن کمیشن فیصلہ کر سکتا ہے،نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت نہیں ، الیکشن کیسے جیت سکتے ہیں ۔

پیر کو وفاقی وزرا ء فواد چوہدری ، شہزاد اکبر، بابر اعوان اور شفقت محمود پر مشتمل حکومتی وفد نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سامنے آجانے کے بعد الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزرا ء نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ایڈوائس واضح ہے جو بھی ووٹ ڈالے گا وہ قابل شناخت ہوگا، پتہ چلایا جاسکے گا کہ اس نے ووٹ کسے ڈالا ہے، الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عملدرآمد کریں، وہ اپنے اجلاس میں فیصلہ کریں گے، حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سیکرٹ بیلٹ سیاسی جماعتوں کے لیے خفیہ رہے گا مگر الیکشن کمیشن کے لیے نہیں ہوگا، ادارے مضبوط ہوتے ہیں تو ملک مضبوط ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2015 ء میں نون لیگ باقاعدہ قانون لے کر آئی تھی، اب مکر گئی ہے، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت نہیں ہے، وہ الیکشن کیسے جیت سکتے ہیں، یہ لوگ جان بوجھ کر انتخابات کو متنازع بنانا چاہتے ہیں، یہ لوگ سمجھتے ہیں ووٹ خرید کر جماعت کو کامیاب بنالیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ 15 سو سے 16 سو بیلٹ پیپر چھاپنے ہیں، کرنسی نوٹ چھاپ سکتے ہیں تو 15 سو بیلٹ پیپر چھاپنا مسئلہ نہیں، الیکشن کمیشن سے کہا ہے جو ٹیکنالوجی چاہئے وہ موجود ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، دو گھنٹے میں بیلٹ پیپر چھپ جائیں گے،حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ووٹ قابل شناخت ہوگا، آئین کے تحت تمام ادارے الیکشن کمیشن سے تعاون کے پابند ہیں۔

مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اور حکومت پاکستان کا موقف تین باتوں پر مشتمل ہے، نیاز احمد کے کیس میں سپریم کورٹ نے متفقہ رائے کا حوالہ دیا ہے، زمینی حالات دیکھ کر الیکشن کمیشن فیصلہ کر سکتا ہے۔بابر اعوان نے کہا کہ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کیسے نوٹوں پر رال ٹپک رہی ہے، الیکشن کمیشن کے اہم نکات میں سے ایک شفاف الیکشن ہے، الیکشن کمیشن کے پاس فیصلے کا شارٹ آرڈر ہے، فیصلے کے تین پیرے بہت اہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے حکومت کا موقف پیش کیا ہے، تین سینیٹرز کو نوٹس ہوئے جن کے پاس ووٹ نہیں تھے اور وہ منتخب ہوگئے۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پاس پانچ اختیارات ہیں، یہ مرحلہ پاکستان میں فیئر الیکشن کے لئے فیصلہ کن ہے، عمران خان کی پہلی حکومت ہے جو سپریم کورٹ میں گئی، ہم اداروں کی آزادی اور طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔

اس موقع پر موجود وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف محسوس کرتی ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہے، بدعنوانی کی فضا تاریخ میں رہی ہے اسے ختم کیا جائے،ہم نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کی ہے، یہ ملاقات سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں کی گئی۔شفقت محمود نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے موقف کو آگے بڑھاتا ہے، سینیٹ میں کرپشن کی تاریخ کو ختم کیا جائے، ایسے اقدامات اٹھائے جائیں کہ کرپشن کا بازار گرم نہ ہو، الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے، بدعنوانی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن کیلئے ضروری ہے الیکشن کمیشن تمام انتظامات کرے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات