خواتین پولیس اہلکاروں کی یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو وائرل، ایس پی صدر نے تینوں اہلکاروں کو معطل کر دیا

کراچی پولیس کی تین خواتین اہلکاروں نے پولیس یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو بنائی جو کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہو گئی، ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایس پی صدر نے تینوں اہلکاروں کو معطل کر دیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 1 مارچ 2021 22:36

خواتین پولیس اہلکاروں کی یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو وائرل، ایس پی صدر ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم مارچ2021ء)  پولیس یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانا خواتین پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کی تین خواتین نے اہلکاروں نے پولیس یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو بنائی جو کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہو گئی، ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایس پی صدر نے تینوں اہلکاروں کو معطل کر دیا، جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

ایس پی صدر کے مطابق تینوں اہلکاروں نے سندھ اسمبلی میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک وڈیو بنائی، جو کہ پولیس کے ضابط اخلاق کے خلاف ورزی ہے۔ انہوں نےمزید بتایا کہ ”پولیس یونیفارم میں ٹک ٹا ک وڈیو بنانے والی تینوں پولیس اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انہیں معطل کر دیا گیا ہے اور اُس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

“ایس ایس پی زاہدہ پروین کا کہنا ہے کہ تینوں پولیس اہلکاروں کو شوکاز بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان بھر میں پولیس اہلکاروں پر باوردی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد ہے۔ محکمہ پولیس نے اسے ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ آئی جی پنجاب نے پولیس اہلکاروں پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر پابندی لگا رکھی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ایسے ہی ایک واقعہ جہلم میں پیش آیا تھا، جس میں پولیس اہلکار کی یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہو گئی۔

ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ڈی پی او نے ویڈیو پر نوٹس لے لیا تھا اور اہلکاروں کے خلاف کاررائی کا حکم جاری کر دیا تھا۔ محافظ اسکواڈ کے اہلکار طاہر شاہ نے سرکاری موٹر سائیکل پر ویڈیو بنائی تھی جس پر ڈی پی او جہلم نے اہلکار کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا۔ پولیس اہلکار کے خلاف اب تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی تھی۔