نجی شعبے کے قرض لینے میں 80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے .سٹیٹ بنک

قرض لینے کی رفتار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں پچھلے مالی سال کی نسبت زیادہ ہیں.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 مارچ 2021 12:37

نجی شعبے کے قرض لینے میں 80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے .سٹیٹ بنک
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 مارچ ۔2021ء) رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں بینکوں کے ذریعے نجی شعبے کے قرض لینے میں 80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو ملک میں تیز اقتصادی سرگرمیوں کی عکاسی کرتا ہے جہاں حکومت معاشی نمو کی شرح کے بارے میں پرامید نہیں ہے وہیں نجی شعبے سے قرض لینے کی رفتار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں پچھلے مالی سال کی نسبت زیادہ ہیں.

اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ نجی شعبے نے مالی سال 2021 کے جولائی سے 19 فروری کے دوران 352 ارب روپے قرض لیا یہ مالی سال 20 میں اسی مدت کے دوران 195 بلین روپے کے قرض لینے سے 80.

(جاری ہے)

5 فیصد زیادہ تھا بینکرز نے کہا کہ نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی پر بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کے منفی اثرات سامنے آئے تھے تاہم قرض لینے کا آغاز مالی سال 2021 کی دوسری سہ ماہی سے ہوا تھا.

تاہم گزشتہ تین ماہ کے دوران قرض لینے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے گزشتہ مالی سال وبائی بیماری سے بری طرح نقصان پہنچا تھا اور مالی سال 2020 کی آخری سہ ماہی میں نجی شعبے نے قرض لینا بند کردیا تھا. یکم جولائی سے اب تک نجی شعبے کے قرضوں میں 19 فروری تک 157 ارب روپے یا 80.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے نجی شعبے کے قرضے پورے مالی سال 2020 کے دورانن صرف 196 ارب 30 کروڑ روپے تھے کورونا وائرس کے اثرات نے نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی گرفت برقرار رکھی تاہم کورونا وائرس کے کم کیسز نے پاکستان کو اپنی معاشی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا اہل بنا دیا.

ٹیکسٹائل برآمد کنندہ عامر عزیز نے کہا کہ برآمدات کے آرڈرز گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہیں تاہم ریکارڈ کم روئی کی پیداوار برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے رکاوٹ ہے خاص طور پر ٹیکسٹائل کی برآمدات کے لیے ہے.