احمد جواد کو پاکستان کے لیے YPARD نے پلانگ ڈیولپمنٹ کا سربراہ مقرر کر دیا

متعدد ممالک میں ادارہ فوڈ سکیورٹی کی عملدرآمد پر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ کام کررہا ہے

جمعرات 4 مارچ 2021 14:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2021ء) ینگ پروفیشنلز پلیٹ فارم برائے زرعی تحقیق برائے ترقی ’’(YPARD) گلوبل یونٹ نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ٹیم کو چوہدری احمد جواد کی سربراہی میں تشکیل دے دیا اور احمد جواد کو پاکستان کے لئیے ہیڈ آف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ مقرر کردیا۔ وہ اس سے قبل فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بھی تین سال تک چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے زراعت کے فرائض انجام دے چلیں ہیں۔

وائی پارڈ کے ترجمان نے بتایا کہ YPARD اس وقت 72 ممالک میں اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔اور یہ ادارہ 8 نومبر 2006 کو نئی دہلی میں قائم کیا تھا۔ اس کی حکمرانی کا ڈھانچہ ترقیاتی زرعی تحقیق کے اسٹیک ہولڈرز (اے آر ڈی) اور زرعی ڈونر کے ایک گروپ کے درمیان معاہدے کی بنیاد پر قائم کیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

. نومبر 2006 میں اس کی بنیاد سے قبل مئی 2005 میں سوئٹزرلینڈ میں منعقدہ اجلاس میں اس کی بنیاد کی تجویز دی گء تھی اس کے بعد متعدد مواقعوں پر بھی متعدد نوجوان پیشہ ور افراد کو جمع کرنے اور YPARD کے نقطہ نظر ،مشن کو آگے لے جانے کیلئے ہالینڈ اور جرمنی میں بھی مختلف اجلاس ہو ئے۔

اس موقع پر احمد جواد نے کہا پاکستانی کاشت کاروں میں ان پٹ آؤٹ پٹ میں اس قدر فرق ہے کہ ہماری پیداوار دوسرے ممالک کے ساتھ مقابلہ نہیں کرسکتی ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ زراعت بھارت میں ایک منافع بخش کاروبار ہے ، پاکستان میں نہیں۔ ان کی زراعت پر سبسڈی دی جاتی ہے اور ہماری زراعت پر ٹیکس عائد ہے۔ ان کی حقیقتیں مختلف ہیں۔ملک میں خاص طور پر 18 ویں ترمیم کے بعد ، صوبوں میں پالیسیوں ، فنڈز اور مہارت کی کمی کی وجہ سے اس شعبے کی کارکردگی میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ زراعت کے شعبے کو وفاقی حکومت کو واپس دینے کی ضرورت ہے۔