مقبوضہ کشمیر،5اگست 2019کے بعد ہزاروں افراد گرفتار کیے گئے

نظر بند وں کو جیلوں میں طبی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ،عالمی برادری حالت زار کا نوٹس لیکر رہائی کیلئے کردار ادا کرے،محمد احسن اونتو

جمعرات 4 مارچ 2021 16:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے 5اگست 2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے ہزاروں افراد گرفتار کر لیے گئے تاکہ کشمیریوں اس غیر قانونی اقدام کے خلاف آواز نہ اٹھا سکے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد احسن اونتو نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کو خوف و دہشت کا شکار بنانے کیلئے ہزاروں افراد کو من گھڑٹ مقدمات میںسلاخوںکے پیچھے ڈال دیا گیاہے ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ کشمیریوں کو جعلی اور بے بنیاد مقدمات میں ملوث کرنے پر عدلیہ بھی خاموش ہے اور وہ بیگناہ کشمیریوں کے خلاف مذموم منصوبوں میں بھارتی حکام کی مدد کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی او انکی دو ساتھیوں ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کو بھی اپنے سیاسی نظر یے کی پاداش میں مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے۔ محمد احسن اونتو نے کہا کہ مزاحتمی قیادت بغیر کسی عدلتی کارروائی کے برسوں سے جیل میں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی انتظامیہ کسی پر بھی کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون یو اے پی اے لاگو کر کے اسے بغیر کسی عدالتی پیشی کے جیل میں رکھ سکتی ہے۔محمد احسن اونتو نے کہا کہ نظر بند وں کو جیلوں میں طبی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ انہوںنے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر انکی رہائی کیلئے کردار ادا کرے۔