Live Updates

صدرپاکستان کی مرضی کے بغیر عمران خان اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے

اگرعمران خان اعتماد کا ووٹ لینا چاہتے ہیں تو مطلب صدرپاکستان نے تسلیم کرلیا کہ وزیراعظم اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں، اس سے پی ڈی ایم کے مئوقف کی تصدیق ہوجاتی ہے۔ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی پریس کانفرس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 4 مارچ 2021 17:26

صدرپاکستان کی مرضی کے بغیر عمران خان اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 مارچ2021ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صدر پاکستان کی مرضی کے بغیر عمران خان اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے، اگر عمران خان اعتماد کا ووٹ لینا چاہتے ہیں تو مطلب صدرپاکستان نے تسلیم کرلیا کہ وزیراعظم اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں، اس سے پی ڈی ایم کے مئوقف کی تصدیق ہوجاتی ہے۔

انہوں نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جو بات چل رہی ہے کہ ووٹ زیادہ کس طرح ہوگئے ہیں، میں بتانا چاہتا ہوں کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ ہم نے ضمنی اور سینیٹ الیکشن بھی لڑنا ہے، پنجاب نے سندھ، کے پی میں الیکشن ہوئے کیا اس میں پیسے لگائے گئے؟ وسائل تو حکومت کے پاس ہوتے ہیں،میں نے سینیٹ کا الیکشن لڑا تو میں اپنے وکیل کے ساتھ فارم بھر رہا تھا تواس کا خرچہ دو لاکھ روپے نہیں بنا، وزیراعظم اعتماد کا ووٹ اس صورت لے سکتے ہیں اگر صدرپاکستان قائل ہوجائے کہ وزیراعظم ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکا ہے، پھر وہ ان کو کہیں گے اعتماد کا ووٹ لیں، اس کا مطلب صدر پاکستان تسلیم کرچکا ہے کہ وزیراعظم اعتماد کھو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

جس سے ہماری بات کی تصدیق ہوگئی کہ جن ارکان نے ہمیں ووٹ دیا وہ پی ٹی آئی میں اپنا مستقبل محفوظ نہیں دیکھ سکتے۔ارکان اسمبلی ہم پر اس لیے اپوزیشن پر اعتماد کررہے ہیں کہ وہ پی ڈی ایم کی ہوا کو دیکھ رہے ہیں، اب اپنے ہی ارکان کو کرپٹ کہہ رہے اور اعتماد کے ووٹ بھی ان سے لینے کی بات کررہے ہیں۔ اسی طرح پریس کانفرنس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم میں اتفاق رائے سے جو بھی فیصلہ ہوگا عمل کریں گے۔

عدم اعتماد کیلئے کون سی حکمت عملی اپنانی ہے پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی۔ عمران خان پر عدم اعتماد کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ عمران خان  پیسے لینے اور دینے والے ایم این ایز کو اپنی جماعت سے نکال دیں۔ بلاول بھٹو نے پہلے پنجاب میں تحریک عدم اعتماد لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے پنجاب کو بچائیں گے۔ ہر فورم پر حکومت کا مقابلہ کریں گے، اب آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔

ہم اب آپ کو این آراو نہیں دیں گے۔ ہم نے دنیا کو سینیٹ الیکشن میں بتا دیا آپ مسترد ہوچکے ہیں۔ سینیٹ الیکشن کے بعد اخلاقی طور پراپنا استعفیٰ جمع کرا دیتے۔ اپوزیشن مل کر حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم مشاورت سے فیصلے کرے گی۔ ہم فیصلہ کریں گے کب اور کہاں عدم اعتماد کرنا ہے۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حمزہ شہباز کو سینیٹ میں پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی جیت کی مبارک باد دی۔دونوں رہنمائوں نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے مشترکہ جدوجہد کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ ہماری جدوجہد اداروں کی فیور لینا نہیں کہ ایک ادارہ ایک سائیڈ چھوڑ کر دوسرے کی فیور شروع کردے، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے حدود میں رہیں ، ہم غلط فہمی میں نہیں کہ ایک دن میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات