پاکستان میں بزرگ افراد کیلئے کورونا ویکسین لگانے کا آغاز10 مارچ سے ہوگا

رجسٹرڈ ہونے والے زیادہ عمر والے افراد کو ویکسین پہلے لگائی جائے گی ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر

Sajid Ali ساجد علی اتوار 7 مارچ 2021 15:52

پاکستان میں بزرگ افراد کیلئے کورونا ویکسین لگانے کا آغاز10 مارچ سے ہوگا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 07 مارچ 2021ء) پاکستان میں 60 سال اور اس سے زائد عمر کے بزرگ افراد کی ویکسینیشن کا آغاز10 مارچ سے ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ 10 مارچ سے شروع ہونے والی ویکسی نیشن زیادہ عمر کے حساب سے کی جائے گی ، تاہم اس ضمن میں رجسٹرڈ ہونے والے زیادہ عمر والے افراد کو ویکسین پہلے لگائی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہا 60 سال اور اس سے زائد عمر کے شہری اپنا شناختی کارڈ نمبر ٹائپ کر کے 1166 پر ایس ایم ایس کر کے رجسٹریشن کرا سکتے ہیں ، اس حوالے سے مکمل تفصیلات بھی جلد جاری کردی جائیں گی۔ خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن ایک طرف جہاں دنیا بھر میں کورونا کے وار جاری ہیں وہیں دوسری جانب دنیا بھر میں مختلف کمپنیاں کورونا کی ویکسین تیار کر رہی ہیں جس سے کورونا وائرس میں مبتلا مریض مستفید ہو رہے ہیں لیکن پاکستان میں تاحال عام عوام کے لیے کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا جس کے باعث پاکستانی عوام کے اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔

(جاری ہے)

حال ہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں انکشاف ہوا کہ حکومت کا کم از کم رواں برس کورونا وائرس کی ویکسین خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکریٹری وزارت صحت عامر اشرف خواجہ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ، قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام کے مطابق چین کی کین سائنو ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت 13 ڈالر (تقریباً 2 ہزار 46 روپے) ہے، پاکستان بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور دوست ممالک مثلاً چین پر انحصار کررہا ہے۔

قومی اخبار ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے سیکریٹری نے پی اے سی کو آگاہ کیا کہ چینی ادویات ساز کمپنی سائنو فارم نے کووِڈ 19 ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں عطیہ کرنے کا وعدہ کیا تھا جس میں سے 5 لاکھ خوراکیں پاکستان کو مل چکی ہیں اور ان میں سے 2 لاکھ 75 ہزار کورونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں آنے والے ہیلتھ ورکرز کو لگائی جاچکی ہے۔