ایم کیو ایم نے کراچی کی پیٹھ میں زہر آلود خنجر گھونپ دیا ہے،سید مصطفی کمال

ایم کیو ایم چاہتی تو موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی کی متنازعہ مردم شماری کو تسلیم کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار کرواتی ،چیئرمین پی ایس پی

پیر 8 مارچ 2021 19:17

ایم کیو ایم نے کراچی کی پیٹھ میں زہر آلود خنجر گھونپ دیا ہے،سید مصطفی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2021ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کی نام پر ایوانوں میں براجمان ایم کیو ایم نے کراچی کی پیٹھ میں زہر آلود خنجر گھونپ دیا ہے۔ 2018 کے انتخابات میں کراچی کی مردم شماری میں 70 لاکھ لاپتہ لوگوں پر اپنی انتخابی مہم چلانے والی ایم کیو ایم نے سینٹ انتخابات کی کشمکش میں اہل کراچی کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے وزارتیں، عہدے، ذاتی مراعات و مفادات اور رہنماں کے مقدمات میں بریت کے عوض کراچی کے مفادات کا سودا کرلیا۔

ایم کیو ایم چاہتی تو موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی کی متنازعہ مردم شماری کو تسلیم کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار کرواتی اور کراچی کی درست مردم شماری کا مطالبہ منظور کرواتی لیکن حسب سابق ایم کیو ایم نے اس موقع کو بھی ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔

(جاری ہے)

اہل کراچی نے دیکھ لیا کہ وزیر اعظم نے کراچی کے لیے پہلے ایک سو باسٹھ ارب روپے اور پھر گیارہ سو ارب روپے کے پیکجز کا اعلان کیا لیکن وزارتوں کے مزے میں چور کرپٹ ایم کیو ایم ایک دھیلہ بھی غلاظت میں لتھڑے اور پیاسے کراچی کے لیے نہیں لاسکی۔

کراچی کو اقتدار کا ذریعہ بنانے والے اقتدار میں آتے ہی کراچی کو بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چوروں نے نہیں چوکیداروں نے لوٹا ہے، ایم کیو ایم کو مردم شماری کو درست کروانے کے کئی موقع ملے لیکن ہر بار ایم کیو ایم نے ذاتی مفادات کو عوامی مفادات پر ترجیح دی۔ اگر ایم کیو ایم مردم شماری کے مسئلے پر حکومت سے باہر نکل آتی تو چند سیٹوں سے بنی ہوئی حکومت خوفزدہ ہوکر اہلیانِ کراچی پر ظلم کبھی نہیں کرتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہزاروں کارکنان کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی، اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل کے علاہ ڈسڑکٹ سینٹرل کے صدر عبداللہ شیخ بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے اور پاکستان کو 70 فیصد ریونیو دیتا ہے اس کے باوجود شہر کچرا کنڈی بنا ہوا ہے، لوگوں کے لئے نا اسپتال ہیں، نا پبلک ٹرانسپورٹ اور نا ہی سیوریج کا نظام ہے اور تو اور تعلیم کے نظام کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے جبکہ کراچی کی عوام فضلہ ملا پانی پینے پر مجبور ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کے پاس تمام مسائل کے حل کیلئے جامع اور واضح حکمت عملی موجود ہے جس پر عملدرآمد کرانا ہم جانتے ہیں۔ عوام کو سمجھ آگئی ہے کہ کام کرنے کے لیے اختیار کی نہیں بلکہ کردار کی ضرورت ہے جو صرف پاک سر زمین پارٹی میں ہے۔ ہم حکومت ملنے پر اختیارات اور وسائل کو نچلی ترین سطح پر منتقل کر کے اور اداروں کو مضبوط بنائیں گے جس سے ملک میں حقیقی جمہوریت آئے گی اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔