وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ میں اراکین کی تعداد کم ہونے کا دعویٰ، اسپیکر اسد قیصر نے بلاول بھٹو کو الزام ثابت کرنے کا چیلنج کردیا

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے کے وقت اسمبلی میں اراکین کی تعداد کم تھی، جس پر اسپیکر اسد قیصر نے بلاول بھٹو کو الزام ثابت کرنے کا چیلنج کر دیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 8 مارچ 2021 18:41

وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ میں اراکین کی تعداد کم ہونے کا دعویٰ، اسپیکر ..
 اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مارچ 2021ء) وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ، اسپیکر اسد قیصر نے بلاول بھٹو کو چیلنج کردیا، تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے کے وقت اسمبلی میں اراکین کی تعداد کم تھی، جس پر اسپیکر اسد قیصر نے بلاول بھٹو کو چیلنج کر دیا ہے۔ اسد قیصر نے بلاول بھٹو کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ آئیں جیسے چاہے تسلی کرلیں، پوری دنیا اور میڈیا دیکھ رہی تھی ایک ایم این اے بتادیں جو کم تھا، وہ کسی ایک ایم این اے کا بتائیں جو غیر حاضر تھا۔

ذرائع کے مطابق اسد قیصر نے کہا ہے کہ میں کبھی ایسا کام نہیں کرتا جس سے تاریخ خراب ہو، کسی بھی صورت آئین و قانون کے خلاف کام نہیں کروں گا۔ اسد قیصر نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی حوالے سے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے تین سال سینیٹ کو مثالی طور پر چلایا، انہوں نے اپوزیشن کو برابر کا موقع دیا، سنجرانی کے اپوزیشن و حکومتی سینیٹرز سے اچھے تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے سب کی چوائس صادق سنجرانی ہی ہوں گے۔یار رہے کہ بلاول بھٹو اور اپوزیشن رہنما محسن داوڑ نے گزشتہ دنوں یہ دعوی کیا تھا کہ عمران خان کے اعتماد کا ووٹ لینے کے وقت اسمبلی اراکین کی تعداد کم تھی، جس پر اسد قیصر نے بلاول بھٹو کو چیلنج کر دیا ہے، یہ بھی یاد رہے کہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں آج پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ چیئرمین کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا، پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کے لیے ان کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے یوسف رضاگیلانی کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی چیئرمین سینیٹ کے لیے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کر دیا، یوسف گیلانی چیئرمین سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔