سکھر میں 12 سالہ بچے کا مسجد میں قتل، مرکزی ملزم گرفتار کر لیا گیا

بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کی تصدیق ہوگئی، ملزم نے بچے کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا

muhammad ali محمد علی پیر 8 مارچ 2021 19:09

سکھر میں 12 سالہ بچے کا مسجد میں قتل، مرکزی ملزم گرفتار کر لیا گیا
سکھر (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مارچ2021ء) سکھر میں 12 سالہ بچے کا مسجد میں قتل، مرکزی ملزم گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے 12 سالہ بچے کو مسجد میں قتل کیے جانے کے کیس کی تحقیقات کے دوران پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کی تصدیق ہوگئی جبکہ بچے کا قاتل بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

شفیق جتوئی نامی ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم بھی کیا ہے۔ ملزم نے اعتارف کیا کہ اس نے بچے کو زیادتی کے بعد گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا۔ پولیس کا بتانا ہے کہ بچے کی لاش مسجد کی چھت سے برآمد ہوئی جس کے بعد 3 مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا۔ مقتول بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش پر تشدد کے نشانات موجود تھے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسے تشدد کے بعد قتل کیا گیا۔

جبکہ بچے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔ ان کا 12 سالہ بچہ نماز کیلئے باقاعدگی سے دوسرے محلے میں واقع مسجد جاتا تھا۔ گزشتہ روز بھی بچہ نماز کیلئے مسجد گیا لیکن پھر کبھی واپس نہیں آیا۔ مقتول بچے کے غم سے ںڈھال اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔ واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ چند ماہ کے دوران رپورٹ ہونے والے جنسی زیادتی کیسز کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

لاہور میں موٹروے زیادتی کیس کے بعد ملک بھر میں عوام نے ایک مہم شروع کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جنسی زیادتی ملزمان کو سرعام پھانسی یا سخت ترین سزائیں دی جائیں۔ وزیراعظم اور کئی وزراء نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی۔ عوامی مہم کے نتیجہ میں جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کیلئے وفاقی کابینہ نے’’کسٹریشن قانون‘‘ فوری نافذ کرنے کی منظوری دے دی تھی۔