تین کروڑ ڈالر جرمانے کی مد میں ادا کرنے کا عدالت کا تاریخ ساز فیصلہ

عالمی عدالت کی جانب سے عائد کیا جانے والا یہ سب سے زیادہ جرمانہ ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 9 مارچ 2021 03:39

تین کروڑ ڈالر جرمانے کی مد میں ادا کرنے کا عدالت کا تاریخ ساز فیصلہ
کانگو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 مارچ 2021ء)   کانگو کی ملیشیا کے سربراہ کو 2019 میں قتل، ریپ اور دیگر جرائم کے ارتکاب پر 30 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ان پر الزام تھا کہ جب وہ عوامی جمہوریہ کانگو میں 2002 سے 2003 تک یونین آف کانگولیز پیٹریاٹس (یو پی سی) ملیشیا کے عسکری سربراہ تھے تو اس دوران انہوں نے جنگی جرائم کیے۔کانگو میں اس جنگ کے دوران سیکڑوں شہریوں کو قتل کیا گیا تھا اور ہزاروں افراد ہجرت پر مجبور ہوگئے تھے۔

جج چانگ ہو چونگ کا کہنا تھا کہ 'عدالت نے نٹیگنڈا کے خلاف معاوضے کا فیصلہ متفقہ طور پر جاری کیا ہے اور متاثرین کو 3 کروڑ امریکی ڈالر ادا کرنے کی ذمہ داری کا جائزہ لیا جائے گا'۔انہوں نے کہا کہ نٹیگنڈا یہ رقم ادا نہیں کر سکتا، اس لیے 'چیمبر متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کے لیے ٹرسٹ فنڈ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ فنڈ ریزنگ کے لیے تمام ضروری کوششیں بھی کی جائیں '۔

(جاری ہے)

عالمی عدالت کے فنڈز کے حوالے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 میں رضاکارانہ فنڈ کی رقم تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ یورو تھی اور اس میں اکثر دیگر کیسز کے لیے دی جاچکی ہے۔معاوضے کے اہل وہ متاثرین ہوں گے جو نٹیگنڈے کی سربراہی میں حملوں میں ان کی کمانڈ میں چائلڈ سولجرز اور ریپ متاثرین تھے اور ریپ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچوں کو بھی فنڈز دیے جائیں گے۔

جج نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ کسی کی جانب سے انفرادی طور پر نہیں دیا جائے بلکہ اداروں اور متاثرین کی مدد کے لیے قائم فنڈز کے ذریعے دیا جائے گا۔انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے ججوں نے فیصلہ دیا ہے کہ کانگو کی ملیشیا کے سربراہ بوسکو نٹیگنڈا سزا یافتہ ہیں اور انہیں لڑائی میں استعمال ہونے والے بچوں اور دیگر متاثرین کو 3 کروڑ ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت کی جانب سے عائد کیا جانے والا یہ سب سے زیادہ جرمانہ ہے۔جج نے کہا کہ نٹیگنڈا کے پاس معاوضہ ادا کرنے کے ذرائع نہیں ہیں اور عدالت نے اپنے ٹرسٹ فنڈ کو مدد فراہم کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ جنگی جرائم سے متاثرہ افراد کو ووکیشنل اور دیگر پروگراموں سے مدد کی جائے۔