خواتین کو رنجیدہ کرنا انسانیت کو رنجیدہ کرنا ہے

سیاست سے خواتین کو دور رکھنا فطری احترام کے انحراف کے مترادف ہوگا،ترک خاتون اول

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 9 مارچ 2021 04:05

خواتین کو رنجیدہ کرنا انسانیت کو رنجیدہ کرنا ہے
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 مارچ 2021ء)  گزشتہ روز دنیا بھر میں میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔مختلف ممالک کے راہنماؤں نے بھی اس خصوصی دن کے موقعہ پر خواتین کے حق میں بیانات دیے۔تاہم اس موقعہ پر ترکی کی خاتون اول کا ٹویٹ سب سے زیادہ اہمیت اختیار کر لیا گیا۔ ترک خاتون اوّل امینہ اردوان نے کہا ہے کہ خواتین کو رنجیدہ کرنا انسایت کو رنجیدہ کرنا ہے۔

خاتون اول امینہ اردوان نے 8 مارچ یوم نسواں کی مناسبت سے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ جاری کی ہے۔خاتون اول نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ خواتین کو رنجیدہ کرنا انسانیت کو رنجیدہ کرنے کے مترادف ہے۔ تشدد کی ہر شکل اور طریقے کے خلاف جدوجہد میں ہم سب کی ذمے داری شامل ہونی چاہیے،ہم ہر شعبے میں خواتین کے کردار کو تقویت دینے کے لیے مصروف رہیں گے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ زندگی کے ہر شعبے کی طرح سیاست میں بھی خواتین کی حق تلفی انسانیت سمیت فطری احترام سے انحراف کے مترادف ہوگی۔

صدر نے برسر اقتدار انصاف و ترقی پارٹی کے انقرہ میں منعقدہ پارٹی کی خواتین شاخ کے چھٹے ہنگامی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہماری حکومت نے ترک پارلیمان اور سرکاری اداروں میں خواتین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ خواتین کو زندگی کے ہر شعبے کی طرح سیاست سے دور رکھنا فطری احترام کے انحراف کے مترادف ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد کے حوالے سے ترک ایوان میں ایک کمیشن قائم کیا گیا ہے،ہم خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کے لے ہر ممکنہ کوشش کریں گے، حقوق نسواں کے حوالے سے سر فہرست ممالک میں خواتین کے قتل کی وارداتوں کا تناسب ترکی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے لیکن یہ ممالک ہمیشہ ترکی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :