زرعی ضروریات کیلئے پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے آسٹریلیا کے تجربات سے استفادہ کرنا ہوگا،ماہرین جامعہ زرعیہ

منگل 9 مارچ 2021 13:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2021ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین اور سائنسدانوں نے کسانوں کی قوت خرید اور ضروریات کو پیش نظر رکھ کر ریورس انجینئرنگ کی بنیاد پر ایسی قابل عمل ٹیکنالوجی تیارکرنے کافیصلہ کیاہے جس سے کسان بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے نہ صرف زیادہ سے زیادہ پیدا وار حاصل کر سکیں بلکہ اپنی پیدا وار کو ویلیو ایڈیشن کے مراحل سے گزار کر اپنے لیے خطیر وسائل کا اہتمام بھی ممکن بنا سکیں۔

ماہرین نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تک حقیقی معنوں میں زرعی انقلاب کے ثمرات عام کسان تک نہیں پہنچائے جا سکتے جب تک ہم اپنی زراعت کو ٹریکٹرائزیشن سے میکنائزیشن تک نہیں لے جاتے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی پنجاب ہم سے رقبے اور وسائل کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ ہے مگر مشینی حوالے سے ترقی کی بدولت وہاں ہم سے زیادہ فی ایکڑ پیدا وار حاصل ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں ہمیں فوڈ سکیورٹی سے زیادہ واٹر سکیورٹی کے مسائل کا سامنا رہے گا جن سے عہدہ برآ ہونے کیلئے ہمیں آسٹریلیا کے تجربات اپنے حالات کے مطابق دہرانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ انجینئرنگ کی ڈگری پاکستان میں سب سے پہلے کلیہ زرعی انجینئرنگ نے شرو ع کرکے ملکی فوڈ انڈسٹری کیلئے تربیت یافتہ افرادی قوت کی تیاری کیلئے جو بنیاد رکھی ہے امید ہے اسے دیگر تعلیمی ادارے ضرور اپنائیں گے۔