نجی ٹی وی میں رائونڈ ٹیبل بعنوان’’ معاشرتی تبدیلی میں خواتین کا کردار ‘‘ کا انعقاد

منگل 9 مارچ 2021 14:35

�سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2021ء) نجی ٹی وی اسلام آباد کے اسٹوڈیو میں ’’رائونڈ ٹیبل ‘‘ کا انتہائی کامیابی سے انعقاد عمل میں آیا۔ایونٹ بعنوان ’’معاشرتی تبدیلی میں خواتین کا کردار‘‘ منعقد ہوا ۔اس موقع پر دو پینل مباحثے کئے گئے ۔ پہلے حصے میں ’’کوڈ19کا صنفی چہرہ‘‘ جبکہ دوسرے حصے میں ’’اقتدار اور فیصلہ ساز اداروں میں خواتین کا کردار‘‘ پر بات کی گئی۔

کوڈ 19کے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اس موقع پرمیڈیا‘ طلباء اور منتخب مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار کی زیر صدارت پہلے سیشن کے پینلسٹ میں وادی سوات سے تعلق رکھنے والی تبسم عدنان شامل تھیں جو خواتین کے حقوق کے حوالے سے کام کررہی ہیں۔ہیومن ڈیفنڈر ایوارڈ وصول کرنے والی‘ جنہیںان کی خدمات کے صلے میں این پیس امپاورمنٹ ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے 2015ء میں پاکستانی خواتین کے لئے انصاف کے حصول کی کوششوں کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ سے انٹرنیشنل ویمن آف کریج کا ایوارڈ بھی حاصل کیا جب کہ تبسم عدنان 2016ء میں نیلسن منڈیلا ایوارڈ بھی حاصل کرچکی ہیں۔امین ہاشوانی ‘ تاجر ‘ سماجی کارکن اور مصنف ہیں جنہوں نے صحت ‘ تعلیم ‘ نوجوانوں کی نشوونما ‘آرٹ ‘ ثقافت اور امن کے میدان میں قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں ۔

اپنی ان خدمات کے صلے میں امین ہاشوانی نہ صرف قومی اور بین الاقوامی اداروں میں معروف بلکہ انہوں نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔اوڈ میگزین نے انہیں عالمی سطح پر 25’’انٹیلیجنٹ آپٹیمسٹ ‘‘میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا ہے۔سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں بطور کمشنر خدمات سرانجام دینے والی سعدیہ خان قبل ازیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس کی سی ای او کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔

سعدیہ تین براعظموں میں سرمایہ کاری بینکاری ‘ ترقیاتی مالیات ‘مالیاتی ریگولیشن ‘ خاندانی کاروبار اور کاروباری سرگرمی کے حوالے سے ایک ورسٹائل کیریئر کی مالک ہیں۔انہیں کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ اور یالے یونیورسٹی امریکہ دونوں سے معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے ساتھ مختلف بین الاقوامی اداروں اور مقامی ریگولیٹری حکام بشمول فلپائن میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) ‘ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کام کرنے کا تجربہ ہے ۔

ماہر نفسیات ڈاکٹر عائزہ یزدانی کو نفسیاتی تعلیمی تشخیص میں وسیع تجربے کی مالک ہیں۔آپ نفسیاتی تشخیص ‘ سیکھنے کی خرابی اورسیکھنے میں مسائل کی نشاندہی کرنے کے لئے معیاری ٹیسٹوں کے استعمال میں ماہر ہیں۔ ڈاکٹر عائزہ ایک تربیت یافتہ ای ایم ڈی آر تھراپسٹ ہیں جو کنبوں‘ افراد‘ بچوں اور نوعمروں کے حوالے سے کام کرتی ہیں اور ماحول اور اندر کے دبائو کو سمجھنے اور اس پر قابوپانے میں مدد دیتی ہیں۔

ڈاکٹر یزدانی کے پاس تحقیقی پس منظر ہونے کیساتھ ساتھ خصوصی ضرورتوں کے حامل افراد کے ساتھ کام کرنے کا عملی تجربہ بھی ہے۔ ایک گھنٹے کے ایک دلچسپ سیشن کے بعد سوالات و جوابات کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد بعد اگلا اجلاس شروع ہوا جس کی سرپرستی ثمر عباس کررہے تھے۔ دوسرے سیشن کے پینلسٹ میں فہمیدہ مرزا شامل تھیں جو ایک پاکستانی سیاست دان اور2018ء سے تاحال وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ کے عہدے پر فائز ہیں۔

انہوں نے مارچ 2008 ء سے جون 2013ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی 18ویں اور واحد خاتون اسپیکر کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دیں ۔حنا جیلانی ‘ سپریم کورٹ آف پاکستان کی وکیل اور پنجاب میں لاہور سے ایک انسانی حقوق کی کارکن ہیں۔ جیلانی انسانی حقوق کی تنقیدی تحقیقات میں اپنی مہارت کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پہچانی جاتی ہیں۔1980ء میں انہوں نے اپنی بہن عاصمہ جہانگیر کے ساتھ مل کر پاکستان میں خواتین کی قانونی امداد کے پہلے ادارے اے جی ایچ ایس لیگل ایڈ سیل )اے ایل اے سی(کی لاہور میں بنیاد ڈالی جو قانونی بیداری کی فراہمی کے علاوہ تعلیم ‘استحصال سے تحفظ ‘ قانونی تحقیق ‘ مشاورت اور قانونی معاونت کی پیش کش بھی کرتا ہے ۔

وہ انسانی حقوق کمیشن پاکستان اور ویمن ایکشن فورم (ڈبلیو اے ایف) کی بانیوں میں سے ایک ہیں (ڈبیلو اے ایف 1980 ء سے قائم ایک پریشر گروپ ہے جس نے امتیازی قانون سازی کے خلاف مہم چلائی تھی) اور 1986 ء میں پاکستان کے پہلے قانونی امدادی مرکز کا بھی قیام کیا۔تانیہ ادریس ایک تیکنیکی مشاورتی اور سرمایہ کاری ہولڈنگ کمپنی رین گروپ کی شریک بانی اور سی ای او ہیں۔

تانیہ نے وزیر اعظم پاکستان کی مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جہاں انہوں نے ملک کے ڈیجیٹلائزیشن سفر کے لئے ایک ڈھانچہ تیار کیا ۔ انہوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) کے حصے کے طور پر پاکستان کی کوڈ 19 ڈیٹا سے چلنے والی رد عمل کی حکمت عملی کو یقینی بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔تسنیم اسلم ایک پاکستانی کیریئر ڈپلومیٹ ہیں جو پہلے وزارت خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔

1984ء میں پاکستان کی خارجہ سروس میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد انہوں نے نئی دہلی ‘ دی ہیوج اور پیرس کے مشنوں میں 2007ء سی2010ء کے درمیان اٹلی میں سفیر کی حیثیت سے اور2012ء میں مراکش کی مملکت میں خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے اگست 2013 ء سے دسمبر 2013 ء تک یورپی امور کے لئے ایڈیشنل سکریٹری کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دیئے۔پینل ڈسکشنز کے اختتام پر سوال و جوا ب کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد ہائی ٹی کا اہتمام کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ اس سلسلے کی دوسری سالانہ پینل ڈسکشنز ہیں جو ہم نیٹ ورک کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقد کی گئی۔یہ سلسلہ گزشتہ سال گورنر ہائوس کراچی سے شروع ہوا تھا ‘ یہ تسلسل اس سال بھی جاری ہے جس کے ساتھ ایک عظیم الشان ہم ویمن لیڈرز ایوارڈکی تقریب بھی منعقد کی جائے گی۔