جس ملک کے بڑے صوبے کاسی ایم ممنوعہ اسلحہ رکھنے کے لائسنس کی اجازت لے اس ملک کے غریب عوام کہاں جائیں

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سیکیورٹی کے لیے ہیوی اسلحہ رکھنے کی درخواست کر دی

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 17 مارچ 2021 03:41

جس ملک کے بڑے صوبے کاسی ایم ممنوعہ اسلحہ رکھنے کے لائسنس کی اجازت لے ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 مارچ 2021ء ) گزشتہ دنوں خاور مانیکا نے اپنے بیٹے ابراہیم مانیکا کی شادی پر جس اسلحہ کو ہوائی فائرنگ کے لیے استعمال کیا وہ سویلین افراد کے لیے ممنوع ہے اور سیکیورٹی مقصد کے لیے رکھنے کی خاطر گورنمنٹ کی طرف سے خصوصی اجازت نامہ لینا پڑتا ہے۔مگر اس ملک میں فیشن کے نام پر ناجائز اسلحہ رکھنے کا رواج عام ہے جس کی ویڈیوز اور تصاویر اکثر سوشل میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔

تاہم سینئر تجزیہ کار طاہر ملک نے نجی ٹی وی چینل کے اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ملک میں عوام کا حال کیا ہو گا کہ جس کے صوبے کے وزیراعلیٰ بھی اپنے تحفظ کے لیے ممنوعہ اسلحہ رکھنے کی اجازت لیتے پھریں۔انہوں نے کہا کہ آج کابینہ میٹنگ میں یہ سب سے اہم ایشو تھا کہ صوبہ پنجاب کے مختار عام عثمان بزدار کو اپنی سیکیورٹی کے لیے ممنوعہ اسلحہ رکھنے کا اجازت نامہ دیا جائے۔

(جاری ہے)

طاہر ملک نے کہا کہ جس وزیراعلیٰ کی سیکیورٹی ریاست کے ذمہ ہے اور ان کے تحفظ پر اعلیٰ اور ماہر محافظ تعینات ہیں اور ان کے پروٹوکول کے علاوہ سیکیورٹی کے لیے بھی اتنے لوگ جو کہ ایجنسیوں سے ہیں ہر وقت حاضر رہتے ہیں اوراگر ایسے شخص کو بھی اپنی سیکیورٹی کے لیے پرائیویٹ اسلحہ رکھنے کی ضرورت ہے تو پھر اس ملک میں عام لوگوں کا کیا حال ہو گا۔

انہو ں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کا یہ حال ہے کہ اپنے تحفظ کے لیے اسے اسپیشل قسم کا ممنوعہ اسلحہ چاہیے تو پھر اس ملک کے غریب عوام کہاں جائیں اور انہیں سیکیورٹی کون مہیا کرے گا۔انہوں نے حکومت پر شدیدی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عوام کے حالات کا جائزہ لینا چاہیے،عوام غربت بیروزگاری اور مہنگائی کے ہاتھوں بری طرح پسی ہوئی ہے اور اس ملک کے وزیراعلیٰ ان کی طرف توجہ کرنے کی بجائے کچھ اور معاملات میں الجھے ہوئے ہیں اور اس دوران جب ان کی سیکیورٹی بھی ریاست کے ذمہ ہے تو وہ پرائیوٹ اسلحہ لینے کے لیے کابینہ کو درخواست کر رہے ہیں۔اگر ریاست صوبے کے وزیراعلیٰ کو بھی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو پھر عام عوام کہاں جائیں گے۔