ڈیرہ مراد جمالی :آئی جی پولیس بلوچستان کی جانب سے غیرقانونی ایرانی ڈیزل سملگلنگ کی روک تھام مہم کے بعد سمگلرز پریشان

قبائلی علاقے خضدار جھل مگسی کے دشوار گزار راستوں میں قبائلیوں نے ایرانی ڈیزل کے سمگلروں کے راستے روک لیئے نصیر آباد ڈویژن میں 1200سے زائد منی پیڑول پمپوں کے مالکان پریشان سمگلرز قبائلیوں سمیت چیک پوسٹوں پر منہ مانگی رقم دینے کیلئے تیار لیکن آئی جی پولیس کی لٹکتی تلوار کے خوف سے ایمانداری کی چادر اوڑھ لی گئی

جمعہ 19 مارچ 2021 21:59

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2021ء) آئی جی پولیس بلوچستان کی جانب سے غیرقانونی ایرانی ڈیزل سملگلنگ کی روک تھام مہم کے بعد سمگلرز پریشان ہوگئے جبکہ قبائلی علاقے خضدار جھل مگسی کے دشوار گزار راستوں میں قبائلیوں نے ایرانی ڈیزل کے سمگلروں کے راستے روک لیئے نصیر آباد ڈویژن میں 1200سے زائد منی پیڑول پمپوں کے مالکان پریشان سمگلرز قبائلیوں سمیت چیک پوسٹوں پر منہ مانگی رقم دینے کیلئے تیار لیکن آئی جی پولیس کی لٹکتی تلوار کے خوف سے ایمانداری کی چادر اوڑھ لی گئی تفصیلات وزرائع کے مطابق آئی جی پولیس محمد طاہر رائے کی تعنیات کے بعد بلوچستان کی مختلف چیک پوسٹوں پر کرپشن کی روک تھام کیلئے ایرانی ڈیزل سمیت کسی بھی غیرقانونی سملگنگ کی روک تھام کیلئے ڈی آئی جیز ایس ایس پیز کو واضع ہدایت جاری کی ہیں کہ چیک پوسٹوں پر لین دین بند کی جائے جس کی روشنی میں متعلقہ ذمہ داروں نے تمام چیک پوسٹوں کے انچارج کو آئی جی پولیس بلوچستان کے احکامات سے آگاہ کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے این اے 65 کچھی نصیرآباد جعفرآباد کی قومی شاہراہ ایرانی ڈیزل چھالیہ انڈین سپاری کیلئے غیر محفوظ ہوچکی ہے نصیر آباد کے نوتال پولیس تھانے قومی شاہراہ پر پولیس نے ہزاروں لیڑ ایرانی ڈیزل برآمد کرکے گاڑیاں رکشے قبضے میں لینے مقدمات درج کا سنتے ہی سمگلروں نے لیویز فورس کے علاقے خضدار جھل مگسی کے دشوار راستوں کا رخ کرلیا سمگلروں کی اطلاع ملتے ہی قبائلی بھی منظر عام پر آگئے بھاری رقوم کا مطالبہ کردیا گیا جس سے سمگلروں میں کھلبلی مچ گئی ہے بڑے پیمانے پر سملگلنگ کی بندش سے سمگلروں نے بڑے پیمانے پر رابطے کرنے کی حکمت عملی تشکیل دینے لگے ہیں قبائلیوں اور چیک پوسٹوں میں منہ مانگی رقوم دینے کیلیے بھاگ دوڑ شروع کردی گئی ہے زرائع کے مطابق نصیرآباد ڈویژن کے بارہ سو سے زائد غیرقانونی منی پمپوں سمیت یومیہ لاکھوں لیڑ ایرانی ڈیزل پیڑول این اے 65 قومی شاہراہ سے سندھ پنجاب کیلیے سملنگ کیا جاتا تھا رہا جس سے کروڑوں روپے غیرقانونی کالا پیسہ جیبوں میں جانے سے حکومت پاکستان کو ٹیکس کی مد میں نقصان دیا جارہا تھا قومی شاہراہ کی چیک پوسٹوں پر ویرانگی چھانے سے کئی سالوں سے تعینات چوکی انچارجوں نے تبادلوں کیلئے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے۔