کھلاڑیوں کا انتخاب داغدار ماضی کی بجائے میرٹ پر ہونا چاہئے: ذکاء اشرف

شرجیل کو داغدار کرکٹر کہنا غلط، انکے ساتھ نجم سیٹھی نے غیر منصفانہ سلوک کیا،ان پر بغیر کسی ثبوت کے پابندی عائد کی گئی :سابق چیئرمین پی سی بی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 22 مارچ 2021 13:02

کھلاڑیوں کا انتخاب داغدار ماضی کی بجائے میرٹ پر ہونا چاہئے: ذکاء اشرف
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 مارچ 2021ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین ذکا اشرف کاکہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو داغدار ماضی کی بجائے میرٹ پر منتخب کیا جانا چاہئے۔ ایک انٹرویو میں ذکاء اشرف نے دورہ افریقہ کے لئے قومی ٹیم میں اوپنر شرجیل خان کی واپسی کی حمایت کردی ۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران 2017ء میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں 31 شرجیل خان پر 5 سال کے لئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ذکاء اشرف کا کہنا تھا کہ شرجیل کو داغدار کرکٹر کہنا درست نہیں ہے، ان کے ساتھ نجم سیٹھی نے غیر منصفانہ سلوک کیا کیونکہ ان پر بغیر کسی ثبوت کے پابندی عائد کردی گئی تھی،وہ ایک باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور انہوں نے پی ایس ایل میں کراچی کنگز کے اوپنر کی حیثیت سے کھیلتے ہوئےعمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، میرا یقین ہے کہ کھلاڑیوں کا انتخاب داغدار ماضی پر نہیں بلکہ میرٹ پر ہونا چاہئے ، اگر کوئی کھلاڑی پاکستان کے لئے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو اسے یقینی طور پر منتخب کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

ذکاء اشرف نے پاکستانی ٹیم کے انتخاب کے بارے میں بھی تنازعہ کھڑا کردیا ،ان کے مطابق مبینہ طور پر ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان بابراعظم ٹیم سلیکشن سے ناخوش ہیں ۔ سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کا انتخاب کوچ اور کپتان سے مناسب مشاورت کے بعد ہونا چاہئے، یک طرفہ فیصلہ سازی سے پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچ رہا ہے ،کھلاڑیوں کو میرٹ پر منتخب کیا جانا چاہئے اور اگر کوئی نوجوان اپنی کارکردگی کے ذریعے قومی ٹیم میں آیا ہے تو اسے یقینی طور پر اس کا حق ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کھلاڑی کو مناسب موقع نہ ملا تو یہ پاکستان کرکٹ کے لئے شرمناک بات ہوگی۔